سندھ کے شہری کتوں کے رحم و کرم پر، حکومتی اقدامات تاخیر کا شکار


کراچی: محکمہ صحت سندھ نے ماہ اگست تک ڈاگ بائٹ (کتے کے کاٹنے) کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں جن کے مطابق رواں سال سندھ کے مختلف اضلاع میں 1 لاکھ 22 ہزار 566 افراد کتوں کا شکار بنے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق قمبر، نوشہرو فیروز اور دادو کتوں کے کاٹنے کے حوالے سے خطرناک اضلاع میں شامل ہیں، قمبر میں رواں سال 11 ہزار 935 افراد ڈاگ بائٹ کا شکار ہوئے جب کہ دادو میں 11 ہزار 330 اور نوشہروفیروز میں 10 ہزار 847 افراد کو کتوں نے کاٹا۔

خیرپور میں 8 ہزار 958 افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے۔

اندرون سندھ میں ویکسین نا ہونے کے باعث متعدد مریض کراچی کا رخ کرتے ہیں جناح اسپتال میں لائے کتوں کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر کے مہینے تک کتے کے کاٹے گئے 7741 افراد کو جناح اسپتال لایا گیا، متاثرہ افراد میں 6779 مرد اور 962 خواتین شامل تھے جب کہ 16 اکتوبر 2019 تک جناح اسپتال لائے جانے والے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8800 ہوگئی تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق یومیہ بنیادوں پر ڈاگ بائٹ سے متاثرہ 40 افراد کو جناح اسپتال لایا جارہا ہے، رواں سال ڈاگ بائٹ سے متاثرہ 9 افراد کی جناح اسپتال میں اموات ہوئیں جب کہ اندرون سندھ سے سینکڑوں کیسسز انڈس اسپتال میں بھی رپورٹ ہورہے ہیں۔

دوسری جانب کراچی میں کتوں کو مارنے کے لیے مہم تاحال شروع نہیں کی جا سکی، کراچی کے علاقے لائنز ایریا عثمانیہ مسجد والی گلی میں کتے نے نوجوان پر حملہ کر دیا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق کتے نے نوجوان  عبداللہ کے جسم کے مختلف حصوں پر حملہ کرکے زخمی کیا، نوجوان کو زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں