فلم انڈسٹری کو یادگار گیت دینے والی زبیدہ خانم کو بچھڑے 7 برس بیت گئے


لاہور:سدا بہار آواز کی مالک لازوال گائیکہ زبیدہ خانم کو مداحوں سے بچھڑے 7 برس  بیت گئے، معروف گلوکارہ کے گائے خوب صورت گیت آج بھی شائقین کے کانوں میں رس گھولتے ہیں ۔ فن موسیقی کی ملکہ کی زندگی سروں کی خدمت میں گزری ۔

پاکستان فلم انڈسٹری کو یادگار اور شاہکار گیت دینے والی زبیدہ خانم انیس سو پینتیس میں بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں پیدا ہوئیں، تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان لاہور میں آ کر آباد ہو گیا۔

انیس سو اکاون میں فلم بلو سے فنی سفر کا آغاز کرنے والی زبیدہ خانم کا تعلق موسیقی کے کسی بڑے روایتی گھرانے سے تو نہیں تھا، مگر دلکش آواز اور خوش اسلوب گائیکی نے چند ہی سالوں میں انہیں صفِ اول کی گلوکارہ بنا دیا۔

زبیدہ خانم نے اردو اور پنجابی فلموں میں آواز کا جادو جگا کر یکساں مقبولیت حاصل کی، ان کے مقبول ترین گانوں میں کیتے ہوئے قرار بھل جائیں ناں،، ساڈے انگ انگ وچ پیار نے پینگاں پائیاں نیں،، اے چاند ان سے جا کر میرا سلام کہنا،،آئے موسم رنگیلے سہانے جیا نہیں مانے اور دیگر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عائزہ خان کے نئے اور منفرد انداز میں فوٹو شوٹ نے مداحوں کے دل جیت لیے

ماضی کی معروف گلوکارہ نے اداکاری کے میدان میں بھی اپنا لوہا منوایا، زبیدہ خانم 19 اکتوبر 2013 کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث جہان فانی سے کوچ کر گئیں تھیں۔

زبیدہ خانم  دنیا سے تو چلی گئیں لیکن اپنی سریلی آواز کے ذریعے اب بھی اپنے چاہنے والوں میں زندہ ہیں۔


متعلقہ خبریں