کشمیر بھارت کا حصہ بن گیا تو وہ لاہور کا رخ کرے گا، سراج الحق

فوٹو: فائل


ایبٹ آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر کشمیر بھارت کا حصہ بن گیا تو پھر وہ لاہور کا رخ کریں گے۔

ایبٹ آباد میں کشمیر بچاؤ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ کشمیر بچاؤ مارچ اصل میں پاکستان بچاؤ مارچ ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اب پاکستان کا پانی بھی بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے خیبر تک پوری قوم مودی سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، بھارت نے 72 سالوں میں کشمیر میں 35 اے کے خاتمے کی ہمت نہیں لیکن جب بھارت نے پاکستان کی کمزور حکومت اور سیاسی انتشار کو دیکھا تو کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کر دیا۔

سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سیاسی شہید کرنا ان کے ساتھ بھلائی ہو گئی اس لیے ان کو اپنی مدت پوری کرنے دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے 72 سالوں میں اپنی ہر وہ چیز قربان کر دی جو ان کے پاس تھے۔ماں باپ نے اپنے جوان بیٹوں کو قربان کر دیا لیکن بھارت کے سامنے اپنا سر جھکانا قبول نہیں کیا۔ اس وقت 24 ہزار سے زیادہ کشمیری جیلوں میں ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و تشدد جاری ہے لیکن پاکستان کچھ بھی نہیں کر سکا۔ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مشرف دور میں بھارت کی جانب سے باڑ لگائی گئی ہم موجودہ حکومت اور فوج سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر پر لگائی گئی باڑ کو تباہ کر دے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں وزیر اعظم عمران خان کی تقریر کا تو بہت شور مچایا گیا لیکن اس تقریر کے بعد کیا ہوا ؟ عمران خان نے تو کہہ دیا کہ اب اگر کوئی بارڈر کی طرف جائے گا وہ پاکستان کا غدار ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں مودی سرکاری سے مذاکرات کی امید نہیں، شاہ محمود قریشی

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اگر حکومت بھارت کے خلاف نہیں اٹھی اور کشمیر کے معاملے پر کوئی اقدام نہیں کیا تو غیرت مند پاکستانی قوم کی حیثیت سے ہم خود فیصلہ کریں گے اور کشمیر کی آزادی کے لیے آخری اقدام کریں گے، کشمیر موت اور زندگی کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے 14 مہینے ناکامیوں کی داستان ہے۔ یہ ان کی سونامی ہے جو نام ہے مہنگائی کا، غربت میں اضافے کا، سونامی نام ہے بے روزگاری میں اضافہ کرنے کا، کرپشن میں اضافہ ہونے کا۔ حکومت کی معاشی اور تعلیمی پالیسی ناکام ہو گئی۔


متعلقہ خبریں