قاضی فائز عیسی کی درخواستوں پر سماعت کرنے والافل کورٹ بینچ تحلیل

سینیٹ انتخابات: امیدوار سے ووٹوں کی خریدو فروخت نہ کرنے کا بیان حلفی لیا جائے گا، الیکشن کمیشن

فائل فوٹو


اسلام آباد: صدارتی ریفرنس کیخلاف قاضی فائزعیسیٰ کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا فل کورٹ بینچ تحلیل ہوگیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بینچ کے رکن جج جسٹس مظہرعالم میاں خیل ذاتی وجوہات کی بنا پر سماعت کے لیے عدالت نہیں پہنچ سکے۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ آج کیس کی سماعت نہیں ہوگی اور چیف جسٹس کو درخواست کریں گے کہ نیا بینچ تشکیل دیا جائے۔

درخواست گزار کے وکیل منیرملک نے موقف دیا کہ اگر فل کورٹ بنانا ہے تو تمام ججز کو شامل کیا جائے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ یہ ہماری صوابدید ہے کس کو بینچ میں شامل کرنا ہے۔

انہوں نے یہ ریمارکس بھی دیے کہ ہو سکتا ہے ان درخواستوں پر رواں ہفتے ہی سماعت شروع کر دی جائےگی۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواستوں پر فل کورٹ بینچ تشکیل

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل  سید امجد شاہ نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری تمام درخواستوں پر بغیر کوئی حکم دیے بینچ چلا گیا۔

کسی جج کی غیر حاضری پر بینچ تحلیل نہیں کیا جاسکتا، نئے بینچ پر ہمارا اعتراض ہوگا، یہی والا بینچ ہمارا کیس سنے نئے بینچ کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔

سینیئر وکیل حامد خان نے کہا کہ جو بینچ کیس سن رہا ہو وہی مقدمہ لیکر چلتا ہے، یہ تو فل کورٹ تھا اس میں نئے بینچ کی تشکیل کا جواز ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کیس میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی تھی جب ایک جج بیمار ہوئے تھے، جج رخصت پر ہیں تو ان کی واپسی کا انتظار کرنا چاہئے تھا۔

سینئر وکیل علی احمد کرد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں کی جلدی ہے سمجھ نہیں آتی، جب کہ کسی نے بینچ تحلیل کرنے کی نے استدعا بهی نہیں کی۔

سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن رشید رضوی نے کہا کہ افتخارمحمد چوہدری کے کیس میں 2 ماہ پانچ دن کیس چلا تھا لیکن اس کیس میں پہلے دن سے ہمیں لگ رہا ہے کہ ان ججز کا بس چلے تو دو گهنٹے میں فیصلہ کر دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا یہ کسی کی ریٹائرمنٹ سے پہلے فیصلہ دینا چاہتے ہیں، فیصلہ موجود ہے کہ جب بینچ تشکیل دے دیا جائے تو تحلیل نہیں ہو سکتا۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کےخلاف درخواست کی سماعت کے لیے 10 رکنی نیا فل کورٹ بنیچ تشکیل دیا تھا۔

بینچ میں جسٹس مقبول باقر، جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس فیصل عرب، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس قاضی محمد امین شامل تھے۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں