‘مولانا گرفتار ہونا چاہتے ہیں’

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان گرفتار ہو کر ہیرو بننا چاہیتے ہیں لیکن حکومت انہیں اسیر بنانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

انہوں نے جے یو آئی کے سربراہ  چاہتے ہیں کہ انہیں گرفتار کیا جائے لیکن صاحب اقتدار مولانا کو گرفتار کر کے اتنی اہمیت نہیں دینا چاہتے۔

شبلی فراز نے کہا حکومتی کمیٹی کیساتھ جمیعت علمائے اسلام کے مذاکرات منسوخ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ حزب اختلاف ایک صفحے پر نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا کے آزادی مارچ سے قبل گرفتاریاں شروع

ایوان بالا میں قائد ایوان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا دھرنا ناکام ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے اور اگر ایسا ہوا تو جے یو آئی رہنما کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

شبلی فراز نے مشورہ دیا کہ مولانا فضل الرحمان کو سوچنا چاہئے کہ ناکامی کے بعد کیا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے قانون کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے۔

دوسری جانب یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ مذاکرات میں ناکامی کی صورت میں مولانا فضل الرحمان کو نظر بند کر دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے وفاقی دارالحکومت میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کا دھرنا روکنے کا فیصلہ کیا ہے اگرچہ انہیں جے یو آئی ف کی اعلیٰ قیادت بشمول اس کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو نظر بند ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔


متعلقہ خبریں