درباری مولوی آئندہ سے خود کو دیو بندی نہ کہلوائیں، مولانا غفور حیدری


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ درباری مولوی آئندہ سے خود کو دیو بندی نہ کہلوائیں۔ یہ وہ ملاء ہیں جو ہمیشہ سے سرکار کے درباری رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی آزادی مارچ شروع نہیں ہوا مگر حکومت گھبرا گئی ہے۔حکومت بوکلاہٹ میں اندھی ہو کر کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے، ہمارے لوگوں کو بینرز لگانے پر گرفتار کیا گیا ہے،

بینرز پورے شہر میں لگے ہوئے ہیں۔

مولانا غفور حیدری نے کہا کہ ایک طرف مزاکرات کی بات کرتے ہیں دوسری طرف ایسی حرکتیں کر رہے ہیں۔ ریاست مدینہ کی بات کرنے والے کے کردار کو دیکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے آنے سے پہلے ڈھیر ہو گئی ہے، چھوٹے چھوٹے راستوں پر خندقیں کھودی جارہی ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ تم تو کہتے تھے مولانا فضل الرحمان کی سیاست ختم ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا کے آزادی مارچ سے قبل گرفتاریاں شروع

انہوں نے کہا کہ ہم آئیں گے، مولانا فضل الرحمان کے جیالے آئیں گے، یہ راستے بند کریں گے اور ہمیں ایسے احمق چاہیں جو خود سب بند کر دیں، ہم پر آمن احتجاج کرنا چاہتے ہیں۔

مولانا غفور حیدری نے کہا کہ ان کا وضو تنگ ہو گیا ہے اور وضو ٹوٹ بھی گیا  ہے۔ جن لوگوں نے ان کو ووٹ دیا وہ ہی ان کو گالیاں دے رہے ہیں۔

جے یو آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ مزاکرات کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے۔ پہلے روز ان کو کہا  ہے کہ عمران خان  کا استعفی اور فل فور انتخابات ہمارا مطالبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزاکراتی ٹیم کے سربراہ (پرویز خٹک) نے اپوزیشن سے بات کیے بغیر پریس کانفرنس کی، پریس کانفرنس میں دھمکیاں دیں۔ تم سے تمہارے گھر والے نہیں ڈرتے ہم کیا ڈریں گے۔

 


متعلقہ خبریں