وزیر اعظم سندھ کے معاملے پر ہماری بات نہیں سنتے، مراد علی شاہ


کراچی: وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سندھ کے معاملے پر ہماری بات نہیں سنتے ہیں۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ٹی وی پر دیکھا کہ وزیر اعظم نے  پاکستان تحریک انصاف، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور متحدہ قومی موومنٹ  ارکان سے ملاقات کی ہے۔

ان سے درخواست کروں گا کہ وہ سندھ کے ایشو پر ان سے بات کریں، ہماری تو وہ سنتے نہیں ہیں ان کی سنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری نظر سے ایک بیان گزرا ہے جس کے تحت وفاق نے سندھ کے جے کینال سے 25 میگاواٹ کے ایک پاور پلانٹ بنانے کی اجازت دی ہے۔ میں اس معاملے پر 17 اکتوبر کو وزیر اعظم کو خط لکھ چکا ہوں۔

سید مراد علی شان نے کہا کہ ہم نے وفاقی کابینہ کی ایجنڈا پر دیکھا کہ وہ ارسا کے وفاق سے نمائندے کی تقرری کرنے جارہے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ چشمہ جھلم کے ہائیڈرو پاور کے نام سے کینال بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ہم نے اس پر 2010 میں  نظر ثانی درخواست ڈالی جس کے نتیجے میں اس کا لائسنس منسوخ ہوگیا۔ ارسا نے اسس کی مخالفت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’مراد علی شاہ اندر جاکر وہی کریں گے جو باہر کررہے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ 2016 میں پھر وہ درخواست دی گئی ، جس کے نتیجے میں پھر وہ درخواست رد کی گئی، اصل میں سی جے فلڈ کینال ہے مگر اس کے باوجود اس کھولا جارہا ہے۔

1991 کے معاہدے میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ یہ متوازی کینال نہیں، اس پاور کینال کو بارہ مہینے نہیں چلایا جاتا، 2010 اور 2017 میں نیپرا نے ان کے لائسنس رد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج ارسا نے سندھ ممبر کی مخالفت کے باوجود اس پاور پلانٹ کی اجازت دے دی ہے۔ اس ایوان نے قرارداد پاس کی تھی آج پھر اس قرارداد کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا  کہ حزب اختلاف کے ارکان نے بھی اس قرارداد کا ساتھ دیا تھا۔

وزیر اعلی سندھ  نے پرانی قرارداد بھی پڑہ کر ایوان کو سنائی۔ انہوں نے کہا کہ تین مرتبہ ایسے منصوبے رد کیئے گئے ہیں،  پھر بار بار آپ لیکر آتے ہیں جیسے کالاباغ پر لایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہم قرارداد لارہے ہیں جو تیار ہے۔

ارسا میں ایسا ممبر لایا جاتا ہے جس سے سندھ کے خلاف مسائل آتے ہیں اس پر سندھ مخالف فیصلے کراتے ہیں۔


متعلقہ خبریں