کوہستان: ڈی ای او نواب علی کی سانسیں کیوں چھینی گئیں؟ حقائق سے پردہ اٹھ گیا

کوہستان: ڈی ای او نواب علی کی سانسیں کیوں چھینی گئیں؟ حقائق سے پردہ اٹھ گیا

کوہستان: ڈسٹرک ایجوکیشن افسر نواب علی کی سانسیں اس ’جرم‘ میں چھین لی گئیں کہ انہوں نے مبینہ طور پر رکن اسمبلی کی مرضی سے سرکاری تقرریاں کرنے سے انکار کردیا تھا۔ پولیس نے قتل میں نامزد 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا لیکن تاحال رکن اسمبلی عبیدا لرحمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے کیونکہ وہ روپوش ہے۔

کوہستان ویڈیو اسکینڈل: 9 افراد کے قتل کا انکشاف

ہم نیوز نے صوبہ خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے اطلاعات و نشریات شوکت یوسف زئی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر نواب علی قتل کیس میں نامزد مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی عبید الرحمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

شوکت یوسف زئی نے بتایا ہے کہ مقامی ایم پی اے کو مقتول ڈی ای او کے بھائی کی درخواست پر مقدمہ قتل میں نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقتول ڈی ای او کے خاندان کو شہید پیکج دینے کے لیے وزیراعلیٰ کے پی سے درخواست کی ہے۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر نواب علی کے قتل کے پہلے دن یہ تاثر دیا گیا تھا کہ جیسے انہوں نے خود کشی کی ہے لیکن بعد میں ہونے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مقتول کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ڈی پی او افتخار احمد نے ابتدائی تفتیش کے بعد کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرکوہستان نواب علی کو دفترمیں گولیاں مارکر قتل کیا گیا ہے۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش میں بتایا تھا کہ مقتول کو ایک گولی سینے اور دوسری گردن کے پچھلے حصے میں لگی تھی۔

قتل کی تصدیق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی کر دی گئی تھی۔ کوہستان میں ایجوکیشن افسر کے قتل کے خلاف مالاکنڈ میں ہزاروں اساتذہ نے سڑکوں پہ آکر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری اور ایجوکیشن افسر کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے مشیر برائے تعلیم ضیا اللہ بنگش نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے شفاف انکوائری کی ہدایت کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

کوہستان وڈیواسکینڈل: 5لڑکیوں کے قتل کے الزام میں 3ملزمان کو عمر قید

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر نواب علی کا رہائشی تعلق ضلع شانگلہ سے تھا۔ چند ماہ پہلے ان کا ضلع سوات سے تبادلہ کرکے کوہستان میں تعینات کیا گیا تھا۔

مقامی میڈیا کے مطابق ضلع کوہستان میں کچھ دن بعد کلاس فور کی بھرتیاں ہونا تھیں جس کے لئے با اثر شخصیات کی جانب سے نواب علی پر کافی دباؤ تھا۔


متعلقہ خبریں