مذاکرات وزیراعظم کے ڈی این اے میں ہی نہیں ہیں، حافظ حسین احمد


اسلام آباد: جعمیت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کی جانب سے کمیشن کے وعدے پر اسمبلی میں آئے تھے لیکن اسمبلی کو تو اہمیت ہی نہیں دی جاتی۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات ود عادل شاہزیب میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کے رفقا کے ڈی این اے میں مذاکرات اور گفت و شنید نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ موجود ہے اور انتخابات کو 14 ماہ گزر چکے ہیں جبکہ انتخابات کے فورا بعد ہمارا مؤقف تھا کہ انتخابات  میں دھاندلی ہوئی ہے اور اس وقت بھی ہم نے اپنے حزب اختلاف کے رہنماؤں کو مشورہ دیا تھا کہ اس اسمبلی میں نہ جائیں۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں نے ہم سے کہا کہ جمہوریت کی خاطر اسمبلی میں آ جائیں ہم انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے کمیشن کا مطالبہ کریں گے اور خود عمران خان نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ کمیشن بنایا جائے گا اور ہر حلقہ کھولا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو سسٹم اربوں روپے خرچ کر کے الیکشن کمیشن نے حاصل کیا تھا اسے ناکام بنایا گیا تھا ان سب چیزوں پر بات کرنے کے وعدے پر ہم نے تلخ گھونٹ پیا تھا لیکن اسمبلی کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی اور آج بھی ہمارا الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں مولانا کو نظر بند کیا تو دما دم مست قلندر ہو گا، حافظ حمد اللہ

رہنما جے یو آئی ف نے کہا کہ عمران خان کسی حزب اختلاف کے رہنما سے بات کرنا اور ساتھ بیٹھنا تو درکنار وہ تو ہاتھ ملانا بھی نہیں چاہتے۔


متعلقہ خبریں