سندھ اور بلوچستان سے آنے والے آزادی مارچ کے قافلوں کو روکنے کی تیاری

جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کالعدم قرار

فوٹو: فائل


رحیم یار خان: پنجاب حکومت نے  سندھ اور بلوچستان سے آنے والے آزادی مارچ کے قافلوں کو روکنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ  سندھ سے آنے والے مارچ کو کوٹ سبزل کے مقام پر روکا جائے گا جبکہ بلوچستان سے آنے والے قافلوں کو داعوالہ کے مقام پر روکنے کا منصوبہ بنایا گیاہے ۔

جنوبی پنجاب  ضلع رحیم یار خان  میں قومی شاہراہ اور کوئٹہ روڈ کو کنٹینر لگا کر بند کیا جائے گا،رحیم یار خان پولیس نے سڑکوں کو بلاک کرنے کیلئے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے ۔

واضح ر ہے کہ اس ضمن میں یہ خبر بھی آئی تھی کہ  وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جمیعت علمائے اسلام کے آزادی مارچ سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق عثمان بزدار آزادی مارچ پر اپنی کابینہ سے بھی مشاورت کریں گے اور حکومتی اقدامات پر اراکین کو اعتماد میں لیں گے۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت پنجاب حکومت کی آزادی مارچ کے حوالے سے تیاریوں پر کابینہ کو بریفنگ دیں گے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بھی شرکائے مارچ کو روکنے کے لیے پولیس نے عملی تربیت حاصل کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

اسلام آباد میں آزادی مارچ کے بینرز لگانے پر دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کو مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبوں سے پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔

ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق 27 اکتوبرسے موٹرویزاورجی ٹی روڈبند کردیئے جائیں گے، آزادی مارچ کے دوران جی ٹی روڈ کو خیرآباد کے مقام پر بند کیا جائے گا، نوشہرہ میں خیرآباد کے مقام پراٹک پل کے دونوں اطراف کنٹینرزرکھ دیئے گئے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ آزادی مارچ سے نمٹنے کےلئے کنٹرول روم بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، کنٹرول روم سے پنجاب، وفاقی دارالحکومت اور خیبرپختونخوا کو کنٹرول کیا جائےگا۔ پنجاب، کے پی کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنراسلام آبادکنٹرول روم سے رابطے میں رہیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے سرگرم


متعلقہ خبریں