نواز شریف سے ذاتی معالج کی ملاقاتوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں

نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ، اجلاس آج پھر ہوگا

فوٹو: فائل


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں نواز شریف سے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی ملاقاتوں کی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کی گرفتاری کے روز 11 اکتوبر کو ڈاکٹر عدنان نے پہلی ملاقات کی اور تقریباً ایک گھنٹے تک نواز شریف کا معائنہ کیا۔ دوسری ملاقات 19 اکتوبر ہفتہ کو ہوئی جو تقریباً 30 سے 40 منٹ تک جاری رہی۔

دوسری ملاقات کے دوران ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا اور انہیں دی جانے والی دواؤں کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔

ڈاکٹر عدنان کی نواز شریف سے زیر حراست تیسری طویل ترین ملاقات و معائنہ گزشتہ روز 21 اکتوبر کو ہوا جس کا دورانیہ تقریباً 2 گھنٹے سے زائد تھا۔ ڈاکٹر عدنان اپنے ہمراہ ایکسرے و ای سی جی کی مشینیں لانا چاہتے تھے جس کی انہیں اجازت بھی دی گئی اور تمام ٹیسٹ حاصل لیے گئے۔

گزشتہ روز نواز شریف کے لیب ٹیسٹ بھی کرائے گئے اور بعد ازاں ان کی رپورٹس کے نتائج رات 9 بجے بذریعہ ٹویٹ سامنے آئے جس پر باقاعدہ واویلہ کھڑا ہو گیا۔

نیب ذرائع کے مطابق نواز شریف دوران حراست مکمل طور پر گھر کا کھانا کھاتے رہے ہیں اور تمام دوائیں بھی ذاتی معالج کی تجویز کردہ ہی استعمال کرتے رہے۔ نواز شریف نے سرکاری ڈاکٹروں سے معائنہ کروانے سے یکسر انکار بھی کیا اور صرف شریف میڈیکل کی نرسز اور ڈاکٹر عدنان سے ہر قسم کے علاج و دواؤں پر اسرار کرتے رہے۔ نواز شریف علاج معالجے کے معاملے میں متعدد شرائط نیب حکام کے روبرو رکھتے رہے۔

لیب و دیگر ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹر عدنان کی جانب سے کی جانے والی درخواست پر فوری طور پر انہیں تفصیلی معائنہ اور مکمل لیب ٹیسٹ کے لیے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات کی درخواست کی تھی جسے نیب حکام نے منظور کرتے ہوئے ان کی ملاقات کرائی تھی۔ دوران ملاقات شہباز شریف اپنے بڑے بھائی کو اسپتال منتقل ہونے کے لیے آمادہ کرتے رہے اور آخر کار وہ کامیاب بھی رہے۔

یہ بھی پڑھیں نوازشریف کو خون کی ضرورت، تشویش برقرار

نیب ذرائع کے مطابق گزشتہ شب 11 بجے کے قریب نیب ٹیم شہباز شریف کی موجودگی میں نواز شریف کو اسپتال لے کر روانہ ہوئی۔

11 روزہ حراست کے دوران نواز شریف نے 3 مرتبہ ڈاکٹر عدنان، 2 مرتبہ شہباز شریف، اپنے داماد کیپٹن صفدر اور نواسوں سے بھی ملاقاتیں کیں جبکہ نواز شریف سے ملاقاتوں میں ان کے گھریلو ملازم بھی شامل رہے۔


متعلقہ خبریں