ارسا میں وفاق کے نمائندے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور

سندھ: اسٹوڈینٹس یونین بل آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائےگا

کراچی: سندھ اسمبلی  نے ارسا میں وفاق سے پنجاب کا نمائندہ لینے کے خلاف  قراداد متفقہ طور منظورکردی۔ قراداد سنددھ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کی ترمیمی سفارشات شامل کرکے منظور کردی گئی۔

قراداد میں وفاق سے ارسا کے حالیہ فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن اسمبلی محمد حسین  نے پاکستان کرکٹ کے کپتان سرفراز احمد کو ہٹانے کے خلاف قراداد پیش کردی۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے سوال کیا کہ کیا سرفراز کو ہٹا دیا گیا ہے۔

محمد حسین نے کہا کہ اس قراداد کو پیش کرنے کی بنیادی وجہ پنجاب اسمبلی میں سرفراز کو ہٹائے جانے کے لیے  پیش کی گئی قراداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص(سرفراز)  نے اس وقت ٹیم سنبھالی جب کوئی قابل کپتان نہیں تھا۔ موجودہ کپتان نے بھی اس وقت جواب دے دیا تھا

محمد حسین نے کہا کہ اس وقت یہ نعرہ لگا تھا کہ  سرفرار دھوکہ نہیں دے گا۔ سرفراز کے خلاف وقار یونس وغیرہ نے ایک گروپ بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سرفراز نے 49 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 19 ففٹی اور تین سنچریاں بنائیں جبکہ پاکستان کی ٹیم ان کی قیادت میں لاہور میں ایک ٹی 20 میچ ہاری۔

ایم کیوایم کے رکن اسمبلی نے کہا کہ سرفراز کے خلاف محاذ کھڑا کیا گیا او وہ دباو میں تھے۔ جو لوگ ہارتے رہے ان لوگوں نے ان کے خلاف لابنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبے کرتے ہیں کہ سرفراز کو بحال اور سندھ کے لیئے کرکٹ میں کوٹا مقرر کرکے 6 کھلاڑی شامل کیئے جائیں۔ سندھ کے کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی بند کی جائے۔

دریں اثناء سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار نے الزام لگایا کہ 2008 سے ہم کیا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2008 سے آپ ہمارے ساتھ بلاشرکت غیر اتحادی تھے کوئی اور نہیں تھا، جن باتوں کا پتا نہ ہو وہ بات نہ کی جائے تو بہتر ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا جب وہ وزیر پانی تھے تب انہوں نے سی جے کنال بند کرائی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی جو کمیٹی بنی تھی اس میں اعلان کرایا گیا تھا کہ ارسا میں وفاق کا رکن سندھ سے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: چشمہ جہلم لنک کینال پر ڈیم  بنانے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور

انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب کے وزیر آبپاشی شفقت محمود نے مجھ پر الزام لگایا تھا کہ  میں انہیں دھمکی دے رہا ہوں۔ میں نے دھمکی نہیں دی تھی بلکہ صوبے کے حق کی بات کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اس وقت اجلاس کی صدارت کی تھی اور صوبوں کے وزراء اعلی کو بٹھایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر 22 خط لکھے ہیں تاہم اب تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ جب جب وفاقی حکومت نے غلط فیصلے کیے ہم نے غلط فیصلے  کے خلاف بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا شکر گذار ہوں اس معاملے پر ساتھ دیا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اگر سندھ کا طرز حکومت دیکھا جائے تو جس کا راج ہے اسی کی چلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پی ٹی آئی بیٹھی ہے سب بیٹھے ہیں، کس کا حصہ دیا گیا ہے۔ آپ تو سندھ کارڈ کھیل رہے ہیں۔  سندھ کے ساتھ جو کیا گیا کیا وہ درست ہے؟

انہوں نے کہا کہ جامع کراچی میں انگوٹھا چھاپ لوگ فیصلے کررہے ہیں۔ پبلک سروس کمیشن میں ایک میرا بندہ نہیں بیٹھ کر کراچی کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ عقلمند اور زیادہ بے وقوف کسی کی نہیں سنتے ہماری سمجھ میں نہیں آتا ہم کہاں ہیں؟


متعلقہ خبریں