پولیس پیٹی بند بھائی سے کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرائے گی


کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث اپنے ہی افسر کے ذریعے محکمے کی کالی بھیڑوں تک پہنچے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے سب انسپکٹر آصف عثمان سے محکمے کے مجرمانہ کردار رکھنے والے اہلکاروں کے متعلق جاننے کے لئے گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ پولیس کے اعلی افسر کے بھائی اور حال ہی میں ملازمت پر بحال ہونے والے آصف عثمان گذشتہ منگل کو کراچی ایئرپورٹ کے پارکنگ ایریا سے حراست میں لئے گئے تھے۔ سب انسپکٹر اسلام آباد سے کراچی پہنچتے تھے جہاں انہیں پولیس نے گرفتار کر لیا۔

آصف عثمان پر اغوا برائے تاوان سمیت نوجوان کے قتل کا بھی الزام ہے۔ مقتول کی نعش کراچی کے گنجان آباد علاقے گلشن اقبال سے برآمد ہوئی تھی۔

آصف عثمان کی نشاندہی رینجرز کے ہاتھوں 23 فروری کو گرفتار ہونے والے ملزم سید علی نے کی تھی۔

ملزم پر سید علی کے ساتھ مل کر صنعتی علاقہ (فیڈرل بی ایریا) سے اظفر امتیاز کو اغوا اور بعد میں قتل کرکے نعش دفنا دینے کا الزام ہے۔

مقتول کے والد نے بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ رینجرز کو دی تھی، جس نے تحقیقات کیں اور سید علی کو گرفتار کرکے اظفر امتیاز کی دفن شدہ نعش برآمد کر لی۔

مقامی انگریزی اخبار کے مطابق ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اظفر امتیاز غیر قانونی فون ایکسچینج کے کاروبار سے وابستہ تھا جس سے اس نے 9 کروڑ روپے بنائے۔ ملزمان نے مقتول کو تاوان کی بھاری رقم وصول کرنے کے لیے اغوا کیا۔ ملزمان نے اپنا تعلق خفیہ ایجنسیوں سے ظاہر کیا۔

صورتحال سے آگاہ افسر نے کہا کہ ملزمان کے تشدد سے جب مغوی انتقال کرگیا تو اس کی نعش کو ابو الحسن اصفہانی روڈ پر واقع ایک گھر میں دفنادیا۔

گرفتار ہونے والے آصف عثمان کو ایک سال قبل انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پولیس سے برطرف کردیا گیا تھا۔ لیکن چند روز قبل اعلی پولیس حکام نے اسے ملازمت پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مقامی اخبار کے مطابق پولیس میں یہ بات مشہور ہے کہ سب انسپکٹر نے اغوا برائے تاوان کے لئے ذاتی گینگ بنایا ہوا ہے۔

ہم نیوز کے علم میں یہ بات  بھی آئی ہے کہ آصف عثمان نے جعلی دستاویزات کے ذریعے بیرون ملک پناہ کے لئے درخواست بھی دی تھی۔

کراچی پولیس کے باخبر ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ملزم کو جب بحال کر کے سی ٹی ڈی میں بھیجا گیا تو اس وقت اہم افراد نے اس کی پوسٹنگ پر شدید اعتراض کیا تھا۔

آصف عثمان سے تفتیش میں مصروف حکام ملزم کے حوالے سے دیگر جرائم کی تفصیلات بھی معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں