نواز شریف کی سیکورٹی میں اضافے کے لیے نیب نے باقاعدہ درخواست کردی

فائل فوٹو


لاہور: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی سیکورٹی میں اضافے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ داخلہ سے باقاعدہ درخواست کردی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مزید سیکورٹی فراہم کی جائے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ سروسز اسپتال لاہور میں زیر علاج پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سے سارا دن ان کے قریبی عزیز و اقارب نے ملاقاتیں کیں اور وہ کافی دیر تک ان کے ہمراہ بھی رہے۔

’’ میں اپنی بیماری بھول کر آپ کے لیے زیادہ پریشان ہوں‘‘۔ نواز شریف کا مکالمہ

ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کے ساتھ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان گزشتہ شب سے ان کے ہمراہ ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی اور پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف دوپہر ایک بجے ملنے آئے اور سوا چار بجے تک بڑے بھائی کے ہمراہ رہے۔ وہ اسپتال میں منتقلی کے وقت بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ہم نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف دوبارہ شام ساڑھے آٹھ  بجے آئے اورساڑھے نو بجے تک پارٹی قائد میاں نواز شریف کے ہمراہ رہے۔ واپسی پر انہیں دیکھ کر کارکنان نے نعرے بازی کی جس پر انہوں نے ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور کارکنان سے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کریں۔

میاں نواز شریف سے مریم نواز کے داماد راحیل منیر نے ملاقات کی جو صبح گیارہ بجے سے دوپہر 12 بجکر 43 منٹ تک جاری رہی۔ راحیل منیر دوپہر پونے تین بجے دوبارہ آئے اور شام سات بجے تک ان کے ہمراہ رہے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی پوتی مہرالنسا نے پونے 12 بجے سے لے کر 12 بجکر 45 منٹ تک ملاقات کی جس کے بعد وہ دوبارہ آئیں اور ڈھائی بجے سے شام پانچ بجے تک موجود رہیں۔

پی ایم ایل (ن) کے قائد سے ان کے نواسے جنید صفدر اور نواسی ماہ نور نے سہ پہر تین بجے سے شام سات بجے تک ملاقات کی جب کہ بھانجے احسن لطیف نے دوپہر پونے دو بجے سے رات آٹھ بجے تک ملاقات کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت

میاں نواز شریف سے ان کی ہمشیرہ کوثر یوسف، بھابھی اور بھانجی فاطمہ نے بھی پونے پانچ بجے سے پونے چھ بجے تک ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے عطا تارڑ اور آصف کرمانی نے ملاقات کی۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ میاں نوازشریف سے دن بھر ملاقات کرنے والوں کا تانتا بندھا رہا اور نیب حکام نے کسی کو بھی ملاقات سے نہیں روکا۔


متعلقہ خبریں