حزب اختلاف کو ساتھ لے کر چلنے کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے، گورنر پنجاب



اسلام آباد: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ حالات کو ٹھیک کرنے  اور حزب اختلاف کو ساتھ لے کر چلنے کی زیادہ ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات ود عادل شاہ زیب کے ساتھ‘  میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جانب سے بھی مثبت اشارے ملے ہیں اور وہ وزیراعظم کے استعفیٰ کے غیر آئینی مطالبے سے بھی پیچھے ہٹتی نظر آ رہی ہے، ایسی صورتحال میں کسی کو بھی غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے سے باز رہنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس وقت ملک کسی قسم کے سیاسی تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا لہذا ہم حزب اختلاف سے مذاکرات کریں گے۔

گورنر پنجاب نے بتایا کہ وہ برطانیہ میں بھی  صاف گو اور دو ٹوک انداز میں سیاست کرنے کے لئے مشہور تھے اور جب عراق کے خلاف جنگ کا اعلان کیا گیا تو اس وقت بھی حکومت وقت کے خلاف ووٹ دیا جس کی وجہ سے بہت ڈرایا اور دھمکایا بھی گیا۔

عثمان بزدار کی کارکردگی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ نظام میں پارلیمانی لیڈر کے پاس یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ جسے چاہئے صوبے کا گورنر تعینات کر دیں۔

اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اسمبلی اور وزیراعظم عمران خان کا اعتماد حاصل ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اس وقت مشکل حالات ہیں اور بڑے صوبے کو چلانا مشکل کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے ترقیاتی بجٹ میں بڑی کمی کی گئی ہے جس سے انتظامی امور چلانے اور ترقیاتی کام کرنے میں دشواری پیدا ہو رہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں