’کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری ای سی سی کو بھجوائی مگر وہ منظور نہ ہو سکی‘


اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ خوراک کو بتایا گیا ہےکہ کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے لئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری بھجوائی مگر وہ منظور نہ ہو سکی۔موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث  کپاس  کی فصل کو ہونے والے  نقصانات پر تحقیقات جاری ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ خوراک کا اجلاس چیرمین مظفر حسین شاہ کی صدارت میں ہوا۔کمیٹی میں کپاس کی فصل کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے چیرمین کمیٹی نے کہا اس سال موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث کپاس کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کا پیداواری ہدف ایک کروڑ 50 لاکھ گانٹھیں رکھا گیا تھا، اب یہ ہدف حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے۔ جس کے باعث ٹیکسٹائل  کی صنعتیں بری طرح متاثر ہوں گی۔

اس پر سیکرٹری وزارت تحفظ خوراک نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ  کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے لئے وزارت نے بہت کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو سمری بھجوائی مگر ایسا نہیں ہو سکا۔کپاس کی فصل کی موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث نقصان پر تحقیق کی جا رہی ہے۔

سیکریٹری کے اس جواب پر چیرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا موسمیاتی تبدیلیوں کے باوجود بھارت کی کپاس کی پیداوار 4 کروڑ گانٹھوں تک پہنچ گئی ہے۔

چیئرمین کمیٹی سید مظفر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت گرمی کی زیادہ برداشت رکھنے والی کپاس کی اقسام متعارف کروائے۔

یہ بھی پڑھیں:زرعی اجناس کے ریٹ بڑھنے کی بجائے مسلسل کم ہو رہے ہیں، کاشتکاروں کی دہائی

کمیٹی کو بتایا گیا کہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن  (ایپٹما) نے 2015 سے کپاس پر سیس ادا کرنے سے انکار کیا ہے۔اس کے باعث پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی کی تحقیقاتی سرگرمیاں رک گئی ہیں۔

چیرمین کمیٹی نے ہدایات جاری کیں کہ وفاقی حکومت زرعی ریسرچ کی بحالی کیلئے رقم فراہم کرے۔


متعلقہ خبریں