عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے: اکرم خان درانی

عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے: اکرم خان درانی

اسلام آباد: حزب اختلاف کی جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نیے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم کا استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے۔ انہوں  نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کمزور ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپنی عبوری ضمانت چار نومبر تک منظور ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کررہے تھے۔

آزادی مارچ میں رکاوٹ ڈالی گئی تو ہر سڑک پر لڑائی ہو گی، اکرم درانی

صوبہ خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اکرم خان درانی کی اسلام آباد ہائی کورٹ نے چار نومبر تک عبوری ضمانت منظور کی ہے اور قومی احتساب بیوررو (نیب) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کے بیٹے زاہد درانی، داماد عرفان اللہ درانی اور سیکریٹری محمد طاہر کی بھی ضمانتیں چار نومبر تک کے لیے منظور کی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں درخواست گزاروں کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں پانچ پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔

حکومت کا خاتمہ، وزیراعظم کا استعفی اور فوری انتخابات چاہتے ہیں، رہبر کمیٹی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو چار نومبر تک تینوں درخواست گزاروں کو گرفتار کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں اکرم خان درانی نے واضح کیا کہ اب اپوزیشن کی لیڈرشپ رہبر کمیٹی کے بغیر نہیں ملے گی۔ ان کا دعویٰ تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن بھی اب چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات نہیں کریں گے۔

رہبر کمیٹی کے کنوینر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پرویزخٹک اور صادق سنجرانی نے ہم سے رابطہ کیا تھا، ہم نے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تکلیف میں وہ ہیں اس لیے وہ رابطے کررہے ہیں۔

جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی کو رہبرکمیٹی کا پیغام پینچا دیا ہے کہ دھرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کریں۔

حکومتی کمیٹی کا رہبر کمیٹی سے رابطہ: مشاورت کے لیے ایوان صدر میں اجلاس

ہم نیوز کے مطابق سابق وزیراعلیٰ کے پی نے پرعزم انداز میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے۔


متعلقہ خبریں