حکومتی اور رہبر کمیٹیوں کے درمیان جمعہ کے دن ملاقات کا امکان

حکومتی و رہبر کمیٹیوں کی بیٹھک بے نتیجہ ختم: کل پھر مذاکرات ہوں گے

لاہور: حکومتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کے درمیان جمعہ کے دن باضابطہ طور پر پہلی ملاقات کا قوی امکان پیدا ہوگیا ہے۔ حزب اختلاف کی 9 جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے کنوینراورسابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اکرم خان درانی نے 25 اکتوبر کو اپنی رہائش گاہ واقع اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔

سیاسی بریک تھرو: چودھری برادران کا میاں برادران سے رابطہ

ہم نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے حزب اختلاف کی جماعتوں سے رابطے کے لیے قائم کردہ کمیٹی اور اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے درمیان فاصلے کم کرنے میں سب سے اہم کردار اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے ادا کیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا ہے کہ امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی گزشتہ دنوں ق لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی سے ہونے والی ملاقات نے بھی اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ دنوں ق لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی عیادت کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چودھری برادران سے ملاقات کی تھی۔ ق لیگ کے سربراہ کچھ روز قبل ہی جرمنی سے علاج کرانے کے بعد وطن واپس پہنچے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کی چودھری برادران سے اہم ملاقات

دلچسپ امر ہے کہ آج ہی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ سے ہونے والی بات چیت میں دعویٰ کیا تھا کہ آئندہ مولانا فضل الرحمان بھی چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات نہیں کریں گے۔

سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں علیحدہ علیحدہ حکومتی کمیٹی سے بات چیت نہیں کریں گی اور مرکزی قیادت بھی رہبر کمیٹی کے ذریعے ہی حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کرے گی۔

ہم نیوز سے بات چیت میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور چودھری پرویز الٰہی کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ملاقات کا فیصلہ ہوگیا تھا۔

عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے: اکرم خان درانی

ذرائع کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک کے اکرم خان درانی سے ہونے والے رابطے نے بھی ملاقات کا راستہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔


متعلقہ خبریں