سزا معطلی کی درخواست: نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ طلب

ایون فیلڈ ریفرنس، نواز شریف کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

فائل فوٹو


اسلام آباد: ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی جانب سے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر سہولت فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ہائی کورٹ کےجج  جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران  جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف خود درخواست دائر کرنے کی حالت میں نہیں؟

سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا یہ لازم نہیں کہ نواز شریف خود ہی درخواست دائر کریں۔ درخواست کسی بھی قریبی رشتہ دار کی جانب سے دائر کی جا سکتی ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر چھ ماہ کا ریلیف دیا تھا۔ میری استدعا ہے کہ سابق وزیراعظم کی سزا معطلی درخواست کل کے لئے مقرر کر دی جائے۔

سابق وزیراعظم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ صورتحال تشویش ناک ہے بالکل بھی انتظار نہیں کیا جا سکتا۔

عدالت نے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی ہے جس پر غور کرنے کے بعد درخواست کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

ہائی کورٹ نے نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے ایک نمائندے، وفاقی سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔

نواز شریف کی سزا معطلی درخواست پر آئندہ سماعت کل ہو گی۔

خیال رہے آج صبح شہبازشریف نے عدالت میں درخواست دی تھی کہ نوازشریف کی سزا طبی بنیادوں پر معطل کی جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سابق وزیراعظم کو انکی مرضی کے مطابق علاج کرانے کی اجازت دی جائے۔ درخواست کے متتن میں درج ہے کہ نواز شریف کو پاکستان یا بیرون ملک مرضی سے علاج کرانے کی اجازت دی جائے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نوازشریف گزشتہ دو روز سے کافی علیل ہیں اور لاہور کے سروسز اسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔

سروسز اسپتال میں نواز شریف کے ٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں لیکن چھ رکنی میڈیکل بورڈ تاحال بیماری کی تشخیص نہیں کر سکا۔

کراچی سے آئے ڈاکٹر طاہر شمسی نے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا۔ میڈیکل بورڈ کی جانب سے نوازشریف کی حالت کا جائزہ لے کر پی کے ایل آئی بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے نوازشریف کو ان کے خاندان کی منشا کے مطابق علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔

عمران خان نے  وزیراعلیٰ پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے نواز شریف کے علاج معالجے سے متعلق تفصیلات بھی حاصل کی ہیں۔

وزیراعظم کو بتایا گیا ہے کہ محمد نوازشریف کی صحت کے حوالے سے محکمہ صحت پنجاب کے حکام اور اسپتال انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہوں۔


متعلقہ خبریں