سکھ یاتریوں کا پہلا گروہ 9نومبر کو کرتارپور آسکےگا،ترجمان دفترخارجہ

سکھ یاتریوں کا پہلا جتھا 9نومبر کو کرتارپور آسکےگا،ترجمان دفترخارجہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق سکھ یاتریوں کا پہلا گروہ 9نومبر کو کرتارپور آسکے گا اور انہیں ویزے کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔

کرتار پور راہداری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت سکھ یاتری روزصبح سے شام پاکستان آسکیں گے اور انہیں سفر کے لیے بسیں فراہم کی جائیں گی۔

ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری منصوبہ3 سے 5سال میں مکمل ہونا تھا لیکن ایف ڈبلیو او نے منصوبے کی تکمیل میں بھرپور مدد کی جس سے یہ قلیل مدت میں مکمل ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری اقلیتوں کے لیے پاکستان کےمخلصانہ اقدامات کا مظہر ہے۔ معاہدہ دین اسلام کی دیگر مذاہب کے لئے احترام کی تعلیمات پر مبنی پاکستانی خارجہ پالیسی کا مظہر ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت نے تاریخی کرتار پور راہداری معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔ معاہدے کے تحت روزانہ 5 ہزار سکھ یاتری بغیر ویزا گوردوارہ کرتار پور صاحب میں اپنی مذہبی رسومات ادا کرسکیں گے۔

متعین کردہ تعداد میں انفرادی یا گروپ کی شکل میں یاتری پیدل یا سواری کے ذریعے صبح سے شام تک سال بھر ناروال کرتارپورآسکیں گے لیکن سرکاری تعطیلات اور کسی ہنگامی صورتحال میں یہ سہولت میسر نہیں ہوگی۔

ہنگامی صورتحال میں پاکستان بھارت کو پیشگی آگاہ کرے گا۔ سکھ یاتریوں کو موثر بھارتی پاسپورٹ پر کرتارپور راہداری استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

بیرون ملک رہائشی سکھ یاتریوں کو بھارتی اوریجن کارڈ پر اس سہولت کا فائدہ اٹھانے کی اجازت ہوگی۔ بھارتی حکومت سکھ یاتریوں کی فہرست دس دن قبل پاکستان کے حوالے کرے گی۔


متعلقہ خبریں