سانحہ ساہیوال کے تمام ملزمان کو بری کرنے کا حکم


لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ ساہیوال کیس میں تمام ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔

فیصلہ ملزمان کے وکلاء کی سرکاری گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہونے اور مقتول ذیشان کے بھائی احتشام سمیت مجموعی طور پر 49 گواہوں کے بیان قلمبند کیے جانے کے بعد سنایا۔

سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے بچوں عمیر، منیبہ اور بھائی جلیل سمیت دیگر نے بھی اپنا بیان قلمبند کروایا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس پر سماعت کی۔

سانحہ ساہیوال کے ملزمان میں صفدر حسین، احسن خان، رمضان، سیف اللہ، حسنین اور ناصر نواز عدالت میں پیش ہوئے۔

سانحہ ساہیوال

یاد رہے کہ پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے 19 جنوری کو ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس میں چار افراد جاں بحق اور تین بچے زخمی ہوگئے تھے۔

کار کے ڈارئیور ذیشان کے متعلق سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

سانحے پر ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس کے بعد حکومتی مشینری حرکت میں آئی۔

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے آپریشن کو 100 فیصد درست قرار دیا تھا  لیکن ساتھ ہی محکمہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ کو معطل کرنے کا بھی اعلان کیا۔


متعلقہ خبریں