وی چیٹ کے صارفین کی تعداد ایک ارب تک جا پہنچی


اسلام آباد: چینی مسیجنگ ایپ وی چیٹ کے صارفین کی تعداد ایک ارب تک جا پہنچی ہے۔

وٹس ایپ اور وائبر جیسی یہ ایپلیکیشن نا صرف عمومی رابطے کا زریعہ ہے بلکہ اس میں کافی منفرد فیچرز بھی ہیں۔

ٹیکسی بُک کرنا ہو یا کھانا آرڈر کرنا، ڈاکٹر سے اپائٹمنٹ لینا ہویا بنک سے پیسے ٹرانسفر کرنا سب ایک ہی ایپلیکیشن کے ذریعے باآسانی کیا جا سکتا ہے۔

چین کا سب سے بڑا سماجی رابطوں کا نیٹ ورک وی چیٹ ٹیکنالوجی کی ایک بڑی کمپنی ٹینسینٹ کی ایجاد ہے۔

وی چیٹ کے زریعے صارفین ایک دوسرے سے ٹینسنٹ کی ہی گیم آنر آف کنگز کا اسکور بھی شئیر کر سکتے ہیں۔

چین کے شہری علاقوں میں روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنتی یہ ایپ نوجوانوں میں خاص طور پر مقبول ہے۔ نوجوان ایپ پر اپنے بنک اکاؤنٹ کی تفصیلات دے کر آسانی سے آن لائن خریدوفروخت کرتے ہیں۔

وی چیٹ کے صارفین کی اکثریت کا تعلق چین سے ہے جہاں اسے ویکسون کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مگر وی چیٹ تاحال فیس بک کے وٹس ایپ سے پیچھے ہے جس کے صارفین کی تعداد ڈیڑھ ارب ہے۔


متعلقہ خبریں