ن لیگ نے نواز شریف کے لیے دعائے صحت کی اپیل کردی


لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے چاہنے والے ان کی صحت کے لیے کل جمع کے روز خصوصی دعا کریں۔

ماڈل ٹاؤن میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تاحال خدشات قائم ہیں لیکن ان کی طبیعت مستحکم ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں مکمل صحت عطا فرمائے۔

احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے دنیا بھر میں لکھا گیا کہ اس حالت میں مریض کو ذہنی پریشانی نہیں دینی چاہیے۔ اس حالت میں مریض کو ٹینشن دینا زہر دینے کے مترادف ہے۔ لیکن اس کے باوجود رات کے 2 بجے مریم نواز کو واپس جیل جانے کو کہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ رات کو نواز شریف کو آرام کرتے ہوئے اٹھایا گیا۔ اگر رات کو یہ ٹینشن پیدا نہ کی جاتی تو کون سی پاک بھارت ایٹمی جنگ چھڑ جانی تھی۔ یہ حرکت حکمرانوں کی چھوٹی سوچ کی عکاس  ہے۔ یہ حکمران بغض اور کینہ رکھنے والے اور پتھر دل والے ہیں۔ وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا۔

ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ آج بھی وہ کروڑوں عوام کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔ نواز شریف نے اپنی سیاست کو غریبوں اور کسانوں کے لئے وقف کیا۔ آج نواز شریف کو اس عوام کی دعاوں کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں نواز شریف کی رہائی کی اپیل کی سماعت کے دوران ملک کے نامور طبعی ماہرین اور بین الاقوامی ماہرین نے نواز شریف کی صحت کی سنگینی کے بارے میں بتایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سب ڈاکٹروں کی متفقہ رائے تھی کہ ان کے علاج معالجے کی ضرورت ہے لیکن سپریم کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ اگر اس وقت نواز شریف کے علاج کی اجازت دی جاتی تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی، جو المیہ ہے۔ اس سے لگتا یے کہ نواز شریف کو انصاف نہیں ملا

دریں اثناء ن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کا شیڈول پہلے کی طرح ہی یے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اس شیڈول کو نواز شریف کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت

لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے خدشات قائم ہیں۔ حکومتی کارندوں نے نواز شریف سے ملنے کی کوشش کی ہے۔ ان کی زبان ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ دعا کرنی چاہیئے کہ دشمن بھی کم ظرف نہ ملے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ان لوگوں نے نواز شریف کی صحت کا مذاق اڑایا ہے، اس بات کو ہم بھولیں گے اور ہی نہ عوام بھولے گی۔ آس مشکل وقت میں بھی حکومت کی انتقامی کارروائیاں جاری ہیں۔ لیکن وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نواز شریف کی رہائی کے لئے عدالتی جنگ جاری رہے گی۔ ہمارا شروع سے موقف رہا یے کہ نواز شریف کا پانامہ سے کوئی کردار ثابت نہیں ہوا

لیکن اقامہ پر سزا دے دی گئی جو انصاف کا قتل ہے۔ نواز شریف کی بریت ان کا حق ہے

خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں اللہ سے نواز شریف کی صحت اور انصاف کے حوالے سے بڑی امیدیں ہیں۔  بیرون ملک علاج کروانے کا فیصلہ نواز شریف نے خود کرنا ہے۔ نواز شریف اگر بیرون ملک علاج کروانے یا نہ کروانے کا فیصلہ کرینگے تو ان کے فیصلے کا احترام کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی بیماری کے سلسلے میں حکومت نے غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ نواز شریف کو مختلف بیماریاں لاحق ہیں جن پر ڈاکٹرز غور کر رہے ہیں۔ ان کا علاج معالجہ بھی بہت احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وقت پر نواز شریف کی صحت کے حوالے سے صحیح فیصلے ہو جاتے تو ایسے حالات پیدا نہ ہوتے۔ افراد اور ادارے  نواز شریف کی حالیہ صحت کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے 35 سال عوام کی خدمت کی ہے لیکن ان کے ساتھ ایسا سلوک مناسب بات نہیں۔ آئین و قانون اور ملک کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو آج تک کسی نے نہیں پوچھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہو گی۔ آج وہ نواز شریف کی تیمارداری کے لئے منتیں کر رہے ہیں


متعلقہ خبریں