وفاقی حکومت اور شریف برادران کے درمیان جمی برف پگھلنے لگی؟

وفاقی حکومت اور شریف برادران کے درمیان جمی برف پگھلنے لگی؟

لاہور: حکومت اور شریف برادران کے درمیان جمی برف پگھلنے لگی ہے۔ وفاقی وزرا آج بروز جمعہ سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی عیادت کرنے جائیں گی۔

ہم نیوز کو اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ گورنر پنجاب چودھری سرور اور چودھری برادران اس وقت شریف برادران کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ وہ اہم حکومتی شخصیات سے بھی صلاح و مشورے کررہے ہیں اور انہیں سیاسی حکمت عملی اختیار کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

سیاسی بریک تھرو: چودھری برادران کا میاں برادران سے رابطہ

ذمہ دار ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور چودھری برادران ںے حکومت اور شریف برادران کے درمیان رابطے کا جو کردار ادا کیا ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ تلخیاں کم ہوتی دکھائی دے رہی ہیں اور سیاسی میدان میں جو بہت زیادہ تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی تھی اس میں بھی خاصی کمی آرہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق چودھری شجاعت حسین کی جانب سے دیے جانے والے مشورے کے بعد گزشتہ روز مریم نواز کو اپنے والد کی عیادت کے لیے جیل سے اسپتال لے جایا گیا تھا اورآج بھی انہیں ضروری کاغذائی کارروائیوں کی تکمیل کے بعد دوبارہ اسپتال بھیجنے کے احکامات دیے جا چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز شریف جیل سے اسپتال آنے کے بعد اپنے والد کی عیادت اور دیکھ بھال کریں گی۔ وہ جیل کے بجائے اپنے والد کے ساتھ قیام کریں گی۔

جہاں سے چاہیں ڈاکٹر بلوالیں، باہر جانے دینے پہ میرا اختیار نہیں ہے۔ یاسمین راشد

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ گورنر پنجاب اور چودھری برادران نے اعلیٰ حکومتی سخصیت کو مشورہ دیا ہے کہ اس وقت سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاج میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم اور جہاندیدہ سیاستدان چودھری شجاعت حسین کی جانب سے ملنے والے مشورے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اپنے مشیران کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کی صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی بیان بازی نہ کریں۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم از خود نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایات دی ہیں کہ وہ سابق وزیراعظم کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کو نواز شریف کی صحت سے متعلق بیان بازی سے روک دیا

چودھری برادران کی گزشتہ روز شہاز شریف سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اسلام آباد سے واپسی پر میاں نواز شریف کی عیادت کے لیے اسپتال بھی آئیں گے۔


متعلقہ خبریں