نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور



لاہور: ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ایک کروڑ روپے کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی ہے۔

جج جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز چوہدری شوگر ملز کیس میں نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے نوازشریف کی ضمانت ایک کروڑ روپے کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کر لی جب کہ مریم نواز کا معاملے پر سماعت سوموار کو ہوگی۔

دوران سماعت عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیا کہتے ہیں؟

وکیل نیب نے جواب دیا کہ ہم بھی میڈیکل رپورٹ کے مطابق عدالت کی معاونت کریں گے۔

نوازشریف کے طبی معائنے کیلئے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکڑ ایاز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس کی تعداد بہت کم ہے، بیماری کا علاج پاکستان میں موجود ہے لیکن اچھے نتائج نہیں مل رہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ درخواستگزار کی موجودہ صورتحال کیا ہے، کیا نوازشریف کا وزن کم ہو رہا۔ ڈاکٹر ایاز نے جواب دیا جی 5 کلو وزن کم ہوا ہے۔

گزشتہ سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا تھا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کیس کو دیکھا جاسکتا ہے اور عدالت نے حکومت پنجاب سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔

خیال رہے کہ شہبازشریف کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت کیلئے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزار شدید علیل اور سروسز اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔ متن میں درج ہے کہ درخواست گزار کے پلیٹ لیٹس انتہائی حد تک کم ہوگئے ہیں، ڈاکٹرز بیماری کی تحقیق اور تشخیص کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وکیل خواجہ حارث کی وساطت سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں استحکام نہیں آ رہا اور ابھی تک ڈاکٹرز بیماری تشخیص بھی نہیں کر پائے۔ درخواست گزار کی جان کو خطرہ ہے۔


متعلقہ خبریں