محمد علی درانی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیغام پہنچایا

فضل الرحمان نے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی پیشکش مسترد کردی

لاڑکانہ: شباب ملی سے اپنی سیاسی و سماجی زندگی کا آغازکرنے والے محمد علی درانی اچانک لاڑکانہ میں قیام پذیر امیر جے یو آئی (ف) سے ملاقات کے لیے پہنچے اور انہیں اہم پیغام پہنچایا۔

حکومتی کمیٹی آئے تو وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر آئے، مولانا فضل الرحمان

سابق صدر پاکستان فاروق لغاری کی سربراہی میں قائم ہونے والی سیاسی جماعت ’ملت پارٹی‘ کے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے فرائض سرانجام دینے والے محمد علی درانی نے ذمہ دار ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت آزادی مارچ اور اسلام آباد آمد سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے۔

مرحوم جنرل حمید گل کے قریبی سمجھے جانے والے محمد علی درانی سے جب ان کی بطور خاص لاڑکانہ آمد اور مولانا سے ملاقات کے تناظر میں ذرائع ابلاغ نے استفسار کیا تو انہوں نے حسب معمول مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ صرف سلام کرنے حاضر ہوئے تھے۔

سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کے دور میں سینیٹر اور وفاقی وزیر کے منصب پہ فائز رہنے والے محمد علی درانی سے جب پوچھا گیا کہ مولانا نے کیا مطالبات رکھے ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ میں تو سلام کرنے حاضر ہوا تھا۔

ذرائع ابلاغ نے اس پر استفسار کیا کہ کیا مولانا نے سلام کا مثبت جواب دیا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے جواب میں کہا ہے کہ ’’وعلیکم السلام‘‘۔

عمران خان کو پرویز خٹک کا فون: رابطوں کی تفصیلات سے آگاہ کردیا

ہم نیوز کے مطابق سابق سینیٹر محمد علی درانی اس کے بعد واپس روانہ ہوگئے۔ وہ لاڑکانہ خصوصی طور پر امیر جے یو آئی (ف) سے ملنے آئے تھے۔ مولانا نے سکھر سے کراچی جاتے ہوئے لاڑکانہ میں قیام کیا ہے اور آج شام کو وہ کراچی روانہ ہو جائیں گے۔

دلچسپ امر ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اس کے بعد رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی سے کہا کہ حکومتی کمیٹی سے ہونے والے مذاکرات کو طول نہ دیا جائے کیونکہ اس سے آزادی مارچ کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ امیر جے یوآئی (ف) نے سابق وزیراعلیٰ کے پی اکرم خان درانی سے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے سامنے چارٹرآف ڈیمانڈ واضح کردیں اور بتادیں کہ وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

رہبر کمیٹی کے کنوینر کو امیر جے یو آئی نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ سے ہٹ کر کوئی بات نہ کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے دیگر اراکین کوبھی یہی بات بتا دیں۔

عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے: اکرم خان درانی

مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز بھی کہا تھا کہ حکومتی کمیٹی آئے تو وزیراعظم کا استعفیٰ لے کر آئے۔ وزیراعظم واضح کرچکے ہیں کہ وہ دھرنے کے نتیجے میں استعفیٰ نہیں دیں گے۔

اکرم خان درانی نے دو دن قبل کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ لینے آئے ہیں وہ لے کر ہی جائیں گے۔ وزیر دفاع پرویز خٹک کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ استعفے پر بات ہی نہیں ہو سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں