نابینا افراد پر تشدد، آئی جی پنجاب عدالت میں طلب


لاہو: عدالت عالیہ لاہور نے نابینا افراد پر پولیس تشدد کی پاداش میں صوبائی پولیس سربراہ کو طلب کر لیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بدھ کو لاہور ہائی کورٹ میں نابینا افراد پر تشدد کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر آئی جی پنجاب پولیس خود پیش ہوں یا کسی ذمہ دار افسر کو بھیجیں۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے پولیس کا غیر ذمہ دارانہ رویہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

سرکاری وکیل سے استفسار کیا گیا کہ کیا پولیس کے پاس مار پیٹ کے علاوہ کوئی جدید ٹیکنالوجی نہیں ہے؟

درخواست گذار ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے نابینا افراد پر تشدد کیا ہے، عدالتی حکم کے باوجود معذور افراد کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

درخواست گذار نے عدالت سے استدعا کی کہ نابینا افراد پر تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی اور جائز مطالبات ماننے کا حکم دے۔

نابینا افراد کا اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ کئی روز سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے۔ اسی دوران لاہور میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

پولیس گردی کا شکار ہونے کے بعد غم و غصہ کا شکار نابینا مظاہرین نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کیا اور اراکین اسمبلی کی گاڑیوں سے ہوا نکال دی تھی۔

نابینا افراد کا مطالبہ ہے کہ انہیں روزگار فراہم کیا جائے تاکہ وہ باعزت زندگی گذارسکیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں