نواز شریف کی ضمانت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات اخبارات میں شائع

فائل فوٹو


لاہور: چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا دیا گیاہے جس میں عدالت عالیہ نے کہاہے کہ ہم اس معاملے کو انسانی حقوق کا کیس سمجھتے ہیں، مریض کو حق ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق دنیا بھر سے علاج کرا سکتا ہے۔

لاہورہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ 16 صفحات پر مشتمل ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیاہے کہ نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

نواز شریف کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 اے اور، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت گرفتار کیا گیا،21 اکتوبر کو میاں نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیاہے کہ میڈیکل بورڈ مریض کے مرض کی تشخیص نہیں کر سکا،پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود نے نواز شریف کے ابتک کی مکمل میڈیکل رپورٹ پیش کی،میاں نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہو کر 16 ہزار ہو گئے۔

نواز شریف کے پلیٹس کاونٹ 16 ہزار سے گر کر 2000 تک آئے، ڈاکٹڑ ایاز نے بتایا کہ نواز شریف کے بہتر علاج کیلئے پلیٹ لیٹس میں اضافہ ضروری ہے۔

عدالت عالیہ نے لکھا  ڈاکٹرایاز نے امید ظاہر کی کہ دو سے تین روز کے علاج سے مریض کے پلیٹ لیٹس بہتر ہو جائیں گے،عدالت میں پنجاب حکومت، وفاقی حکومت اور نیب کے پراسکیوٹر نے اپنا موقف پیش کیا۔

فیصلے  میں کہا گیاہے کہ ڈاکٹر ایاز کی جانب سے پیش کردہ میڈیکل رپورٹ پر ایڈوکیٹ جنرل اور نیب نے اختلاف نہیں کیا، ڈاکٹڑز کی رپورٹس کے مطابق ملزم نواز شریف مختلف بیماریوں کا شکار ہیں،عدالت سمجھتی ہے کہ میاں نواز شریف کی طبیعت ناساز اور نازک ہے۔

عدالت کو ادراک ہے کہ بہتر علاج کے باوجود نواز شریف کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی، ہم اس کیس کو انسانی حقوق کا کیس سمجھتے ہیں، مریض کو حق ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق دنیا بھر سے علاج کرا سکتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے لکھا کہ مریض نواز شریف بیمار ہیں، اور ملک کے سینئر سٹیزن بھی ہیں، پراسیکیوشن نے بھی نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو چیلنج نہیں کیا،مریض کی بیماری کی حالت سیریس ہے اور جان لیوا ہو سکتی ہے۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ  مریض کی ضرورت ہے کہ ہر قسم کے دباؤ سے آزاد پرامن ماحول میں علاج دیا جائے، عدالت کو ادراک ہے کہ مریض کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا،نواز شریف کی درخواست طبی بنیادوں پر پورا اترتی ہے،

عدالت نے لکھا کہ بیماری کی نوعیت کے مطابق نواز شریف ملک کے اندر یا باہر علاج کرا سکتے ہیں، تحریری فیصلے میں عدالت نے مشہور شاعر مصحفی کے شعر کا بھی حوالہ دیا ہے ۔

، مصحفی ہم تو یہ سمجھے تھےکہ ہوگا کوئی زخم،،، پر تيرے دل ميں بہت کام رفو کا نکلا،،،

یہ بھی پڑھیے: ضمانت کے باوجود نواز شریف رہا نہیں ہو سکیں گے

تحریری فیصلے میں پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا۔


متعلقہ خبریں