موبائل مسیجنگ کے سابقہ اور موجودہ کنگ آمنے سامنے


کیلیفورنیا: موبائل مسیجنگ کی دنیا کے سابقہ بادشاہ بلیک بیری نے فیس بک پر پیٹنٹ چوری کرنے کا الزام لگا دیا۔

بلیک بیری نے فیس بک اور اس کی ضمنی ایپ انسٹا گرام اور وٹس ایپ پر اپنے مسیجنگ پیٹنٹ کے اجزاء استعمال کرنے کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔

ماضی میں اسٹیٹس کی علامت سمجھے جانے والے بلیک بیری نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا کمپنی نے اپنی مسیجنگ ایپ میں ان کے پیٹنٹ شدہ فیچرز شامل کئے ہیں۔

ایک طویل عرصے تک ٹیکنالوجی میں سبقت رکھنے والے بلیک بیری نے موقف اختیارکیا کہ فیس بک نے سیکیورٹی، یوزر انٹرفیس اور بیڑی کی مدت جیسے فیچرز چوری کئے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے بیان کے مطابق کپمنی نے طویل مشاورت کے بعد مقدمے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلیک بیری اپنے حصہ داروں کے ساتھ کئے گئے معاہدے کی رو سے قانونی کاروائی کرنے کا حق رکھتی ہے۔

بلیک بیری کمپنی نے فیس بک کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب سب سے بڑی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے مقدمے کو اہمیت نہ دیتے ہوئے اسے ایک کمزور کمپنی کا مایوس کن اقدام قرار دیا ہے۔

فیس بک کے ڈپٹی جنرل کونسل اور نائب صدر پال گریوال نے بیان دیا کہ بلیک بیری کا مقدمہ کرنا ان کی میسیجنگ دنیا میں کاروبار کی موجودہ صورت حال کو ظاہر کرتا ہے۔

پال گریوال نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلیک بیری اپنی ناکامیوں کے بعد دوسروں کی ایجادات پرمنافع کمانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

90 کی دہائی میں بلیک بیری اپنے سمارٹ فونز اور میسینجر کی کامیابی کی وجہ سے میسیجنگ مارکیٹ کا بادشاہ سمجھا جاتا تھا۔

بلیک بیری کے دائر کردہ مقدمے میں شامل مبینہ فیچرز فیس بک کی نئی میسیجنگ سروس کا اہم حصہ ہیں۔ جس میں نہ پڑھے جانے والے مسیجز کے نوٹیفیکیشن، تصویر میں ٹیگ کرنا اور میسیج کے ساتھ ٹائم کا فیچر شامل ہے۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بلیک بیری فیس بک پر ہرجانے کا دعویٰ کرے گا۔ بلیک بیری شراکت داری کے لئیے فیس بک سمیت وٹس ایپ اورانسٹاگرام سے رابطہ بھی کر سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں