وفاقی کابینہ نے پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دے دی


اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی جانب سے قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کی نج کاری کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس بات کا فیصلہ کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کیا گیا، جس کی سربراہی وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق کابینہ کی منظوری کے بعد پی آئی اے کی نج کاری کا عمل فوری طور پر شروع کردیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اپنی مدت ختم ہونے سے قبل قومی ادارے کی نجکاری کی خواہاں ہے۔ حکام کی کوشش ہے کہ جون سے قبل ہی پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرکے قائم مقام انتظامیہ بنا دی جائے۔

فضائی معاملات سے براہ راست وابستہ ذرائع کے مطابق اس وقت یہ حکومت کا ایک اہم ٹارگٹ ہے۔ گورنمنٹ کی مدت پوری ہونے سے قبل پی آئی اے کی نجکاری ایک معجزہ ہوگا۔ کیوں کہ حکومت کواس فیصلے کے ثمرات انتہائی سخت ہونے کا اندازہ ہے۔ اپوزیشن اس حوالے سے احتجاج کرسکتی ہے جب کہ حکومت کو مقدمات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

فوری نجکاری کے فیصلے کا ہدف بننے والے ادارے پی آئی اے کا خسارہ 100 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں براہ راست پی آئی اے کی نجکاری کا اعلان کرنے کے بجائے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری ( سی سی او پی) کے گذشتہ اجلاس کا حوالہ دیا گیا ہے جو 16 فروری کو منعقد ہوا تھا۔ اس میٹنگ میں پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری کو”ری اسٹرکچرنگ” کا نام دیا گیا تھا۔

کابینہ کی جانب سے 16 فروری کے اجلاس میں سی سی او پی کی سفارشات کی منظوری دے دی گئی تھی۔ اسی مینٹگ میں وزیر نجکاری دانیال عزیز نے دونوں اداروں کو درپیش مالی نقصان سمیت دیگرمسائل پر تفصیلی بریفنگ دی تھی۔

دوسری جانب کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کھلے سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد سگریٹ نوشی کرنے والوں پر لازم ہو گا کہ وہ پوری ڈبیا ہی خریدیں۔

حکومت کی جانب سے اہم اور حساس نوعیت کے سرکاری اداروں کی نجکاری ماضی میں بھی تنقید کا نشانہ بنتی رہی ہے۔ تاہم حزب اقتدار کا کہنا ہے کہ پریشان حال اداروں کی نجکاری اصلاحاتی عمل کا حصہ ہے۔


متعلقہ خبریں