‘آزادی مارچ کو ڈی چوک نہیں آنے دیں گے’

’ جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں دوں گا’

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے وزارت داخلہ کو دھرنوں اور احتجاج سے نمٹنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کو کسی صورت ڈی چوک میں نہیں آنے دیا جائے گا۔

اطلاعات ہیں کہ حکومت اپنی رٹ بحال رکھنا چاہتی ہے اور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جلسے کے لیے پریڈ گراؤ نڈ کا آپشن دیا ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق وزیراعظم تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر حزب اختلاف کسی غلط فہمی کا شکار ہے تو شوق پورا کر لے۔

دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی کے مذاکرات بلا نتیجہ ختم ہوگئے ہیں تاہم فریقین نے آزادی مارچ پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

مذاکرات کے دوران آزادی مارچ کے لیے جگہ کا تعین کرنے پر اختلاف رہا اور وزیراعظم عمران خان کے استعفے پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی۔

ذرائع کے مطابق حکومت پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کروانے پر بضد ہے تو اپوزیشن چائنہ چوک کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

حکومتی ٹیم نے اپوزیشن کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کو کہا اور جلد بازی میں کوئی فیصلہ نا کرنے کا مشورہ دیا لین جس پر اپوزیشن کا کہنا تھا کہ جو فیصلہ کرنا ہے حکومت نے کرنا ہے، ہم فیصلہ کر چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں