چودھری شوگر ملز کیس، نواز شریف کے ضمانتی مچلکےجمع


لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف کے ضممانتی مچلکے منظور کرکے ان کی روبکار جاری کر دی ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما سیف الملوک کھوکھر اور ان کا بیٹا فیصل کھوکھر ضمانتی مچلکے جمع کرانے کیلئے احتساب عدالت پہنچے تھے جہاں انہوں نے جج امیر محمد خان کے روبرو مچلکے جمع کرائے جنہیں جانچ پڑتال کے بعد منظور کیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔

رہائی سے متعلق تحریری فیصلہ میں عدالت عالیہ نے کہا تھا کہ ہم اس معاملے کو انسانی حقوق کا کیس سمجھتے ہیں، مریض کو حق ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق دنیا بھر سے علاج کرا سکتا ہے۔

لاہورہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ 16 صفحات پر مشتمل تھا جس میں میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

نواز شریف کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 اے اور، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت گرفتار کیا گیا،21 اکتوبر کو میاں نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیاہے کہ میڈیکل بورڈ مریض کے مرض کی تشخیص نہیں کر سکا،پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود نے نواز شریف کے ابتک کی مکمل میڈیکل رپورٹ پیش کی،میاں نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہو کر 16 ہزار ہو گئے۔

نواز شریف کے پلیٹس کاونٹ 16 ہزار سے گر کر 2000 تک آئے، ڈاکٹر ایاز نے بتایا کہ نواز شریف کے بہتر علاج کیلئے پلیٹ لیٹس میں اضافہ ضروری ہے۔

عدالت عالیہ نے لکھا  ڈاکٹرایاز نے امید ظاہر کی کہ دو سے تین روز کے علاج سے مریض کے پلیٹ لیٹس بہتر ہو جائیں گے،عدالت میں پنجاب حکومت، وفاقی حکومت اور نیب کے پراسکیوٹر نے اپنا موقف پیش کیا۔

فیصلے  میں کہا گیاہے کہ ڈاکٹر ایاز کی جانب سے پیش کردہ میڈیکل رپورٹ پر ایڈوکیٹ جنرل اور نیب نے اختلاف نہیں کیا، ڈاکٹڑز کی رپورٹس کے مطابق ملزم نواز شریف مختلف بیماریوں کا شکار ہیں،عدالت سمجھتی ہے کہ میاں نواز شریف کی طبیعت ناساز اور نازک ہے۔

عدالت کو ادراک ہے کہ بہتر علاج کے باوجود نواز شریف کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی، ہم اس کیس کو انسانی حقوق کا کیس سمجھتے ہیں، مریض کو حق ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق دنیا بھر سے علاج کرا سکتا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے لکھا کہ مریض نواز شریف بیمار ہیں، اور ملک کے سینئر سٹیزن بھی ہیں، پراسیکیوشن نے بھی نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو چیلنج نہیں کیا،مریض کی بیماری کی حالت سیریس ہے اور جان لیوا ہو سکتی ہے۔

تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ  مریض کی ضرورت ہے کہ ہر قسم کے دباؤ سے آزاد پرامن ماحول میں علاج دیا جائے، عدالت کو ادراک ہے کہ مریض کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا،نواز شریف کی درخواست طبی بنیادوں پر پورا اترتی ہے،

عدالت نے لکھا کہ بیماری کی نوعیت کے مطابق نواز شریف ملک کے اندر یا باہر علاج کرا سکتے ہیں، تحریری فیصلے میں عدالت نے مشہور شاعر مصحفی کے شعر کا بھی حوالہ دیا ہے ۔

 مصحفی ہم تو یہ سمجھے تھےکہ ہوگا کوئی زخم
پر تيرے دل ميں بہت کام رفو کا نکلا

تحریری فیصلے میں پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا۔


متعلقہ خبریں