بلوچستان یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل: بی این پی طلبہ کے ساتھ کوئٹہ کی سڑکوں پر


کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی نے مطلبہ کیا ہےکہ لوچستان یو نیورسٹی ویڈ یو اسکینڈل میں ملوث سابق وائس چانسلر اور اسکے ساتھیوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے جسکی وجہ بلوچستان کی تعلیم کو نقصان پہنچا ہے۔ 

بلوچستان  یو نیوسٹی ویڈیو اسکینڈل کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی  کی جانب سے ہفتہ کے روز سریاب کسٹم سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو سریاب روڈ سے ہوتی  ہوئی  بلوچستان یو نیورسٹی پہنچی – ریلی کی قیادت بی این پی کے مرکزی و صوبائی قائدین نے کی –

ریلی میں  بی این پی کے کارکنوں، تاجر برادی اور طلبا و طابات نے بڑی تعداد میں شرکت کی -ریلی بلوچستان یو نیورسٹی گیٹ کے سامنے پہنچ کر مظاہرے میں تبدیل ہوگئی ۔

احتجاجی مظاہرے میں سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، سابق سنیٹر نوابزادہ لشکری رئیسانی اور ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کے علاوہ طلبہ و طالبات نے بھی خطاب کیا –

اس موقع پر مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ویڈیو اسکنڈل  نے صرف بلوچستان کے قبائلی روایات پامال  کئے ہیں بلکہ  بہت سے والدین اپنی بیٹیاں ییونیورسٹی سے نکا لنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

خطاب کرنے والوں  کے مطابق بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے جہاں پہلے سے ہی کچھ لوگ بچیوں کی تعلیم کے حق میں نہیں تھے -جو والدین اپنے بچوں کو پڑھانا چاہتے ہیں انکو بھی ویڈیو اسکینڈل کے ذریعے تعلیم سے متنفر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے مطالبہ کہ یونیورسٹی  سمیت دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں –

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان یونیورسٹی وڈیو اسکینڈل: پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں چیئرپرسن کا انتخاب

احتجاجی مظاہرین نے متفقہ مطالبہ کیا کہ ویڈیو اسکینڈل میں ملوث وائس چانسلر اور اسکے ساتھیوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

واضع رہے کہ دو ہفتے قبل بلوچستان یو نیورسٹی ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد بلوچستان میں سخت ردعمل سامنے آیا اور احتجاج میں طلبہ اور والدین کے علاوہ سیاسی جماعتوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا جس پر وائس چانسلر جاید اقبال اپنے عہدے سے دستبرار ہوئےتھے۔

گورنر بلوچستان نے پروفیسر محمد انور پانیزئی کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کر دیاتھا۔ انہوں نے آتے ہی ویڈیوا سکنڈل کے الزام میں یونیورسٹی کے بعض آفیسرن کو اپنے عہدوں سی الگ کر دیا تھا-

دوسری جانب ایف آئی اے کی جانب سے ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات آخری مرحلے میں ہے۔  امکان ہے ایک دو دن میں ایک مفصل تحقیقاتی رپورٹ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل کو پیش کی جائیگی۔

بلوچستان ہائیکور ٹ نے ایک درخواست پر بلوچستان یونیوسٹی ویڈیو اسکینڈل کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو 27اکتوبر تک تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا تھا-


متعلقہ خبریں