بھارتی مظالم کیخلاف کشمیریوں کا 72 واں یوم سیاہ

بھارتی مظالم کیخلاف کشمیریوں کا 72 واں یوم سیاہ

اسلام آباد: پاکستان، آزاد کشمیراور مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں کشمیری بھارتی قبضے اور جارحیت کے 72 برس مکمل ہونے کےخلاف آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

27 اکتوبر 1947 کو بھارتی غاضب افواج نے کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا اورآج 72 برس مکمل ہونے کے بعد بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو کچلا جارہا ہے۔

بھارت نے کشمیری مسلمانوں کی مرضی کے خلاف ریاست پر قبضہ کرکے ظلمتوں کے نئے دور کا آغازکر رکھا ہے جس کی مثال موجودہ انسانی تاریخ میں نہیں ملتی۔

صدر پاکستان کا پیغام

یوم سیاہ کے موقع پرصدر پاکستان عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ ہے ،انہیں کسی لمحہ بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا مقدمہ پاکستان کا مقدمہ ہے۔ ہم ہرعالمی فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ اٹھاتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جونہی کرفیو اٹھا کشمیری اپنے جذبات کی عکاسی کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا پیغام

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی جانب سے اٹھائے گئے پانچ اگست کے غیر آئینی اقدام نے آبادیاتی ڈھانچے اور شناخت کو تبدیل کر دیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پہلے سے زیادہ سفاکانہ رخ اختیار کر گئی ہے ۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے یوم سیاہ کے موقع پر کشمیر کی آزادی کیلئے پودا لگایا اور پاکستان کی ترقی اورکشمیرکی آزادی کے لئے خصوصی دعائیں کی۔

وزیر خارجہ کا پیغام

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی افواج نے بہتر سال سے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت  مقبوضہ وادی میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

یوم سیاہ کا پس منظر

1947 میں برصغیر کی تقسیم کے وقت پاکستان اور ہندوستان کے نام سے وجود میں آنے والی دو آزاد ریاستوں کے درمیان یہ خطہ ایک ایسا تنازعہ بن کر ابھرا جو آج 72 برس کے بعد بھی حل نہیں ہو سکا۔

تقسیم کے وقت کشمیر کی 79 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل تھی اور اس خطے کو پاکستان میں شامل ہونا تھا۔

مظلوم اور نہتے کشمیریوں نے بھارتی سیاستدانوں کی ریشہ دوانیوں کو بھانپتے ہوئے آزادی کا علم بلند کیا اور 24 اکتوبر انیس سو 1947 کو آزادکشمیر کا قیام عمل میں آیا۔

کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے مسلمانوں کو کچلنے کے لئے ستائیس اکتوبر کو ریاستی عوام کی مرضی کےخلاف بھارت سے الحاق کا معاہدہ کر دیا۔

بھارتی فوج 72 سال میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے جبکہ کشمیری ریاست کے بھارت سے الحاق کے خلاف آج بھی صدائے احتجاج بلند کئے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں