مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ سکھر پہنچ گیا


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی ف) نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ لئے آج اپنے آزادی مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اعلان کردہ آزادی مارچ کی حمایت حزب اختلاف کی بڑی جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کر رہی ہیں۔

آزادی مارچ کا قافلہ سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا رات گئے سکھر پہنچا جہاں سے وہ صبح 28 اکتوبر کو مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آگے روانہ ہو گا جبکہ مولانا فضل الرحمان کا قافلہ مارچ سے نکل کر براستہ دادو لاڑکانہ روانہ ہوا، مولانا فضل الرحمان نے رات لاڑکانہ میں قیام کیا۔

جے یو آئی ف کے ترجمان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ سے الگ کرنے کی وجہ ہر شہر میں روکنا بتایا گیا کیونکہ قافلے کو تیزی سے سکھر پہنچنا تھا اور رات کو قومی شاہراہ پر جگہ جگہ قیام کرنا سیکیورٹی رسک تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر حملے کے الرٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔

سہراب گوٹھ میں افتتاحی جلسے سے خطاب کے لئے پیپلزپارٹی سے رضا ربانی جمعیت علماءاسلام پاکستان نورانی گروپ کے اویس نورانی عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سید اور دیگر قائدین اسٹیج پر پہنچ گئے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان بھی جلسے کے لئے کنٹینر پر موجود ہیں۔

آزادی مارچ کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں جس کا باقاعدہ آغاز آج  ٹول پلازہ کراچی سے شروع ہو گیا ہے۔

اس دوران کوئٹہ سے جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ سہہ پہر تین بجے مولانا عبدالواسع کی قیادت میں روانہ ہوگا۔

گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ جہاں جہاں سے گزرے گا وہاں پر پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما ان کا استقبال کریں گے۔

آزادی مارچ حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہو گا، قافلہ فورٹ منر و کے پہاڑی سلسلوں سے گزرتا ہوا ڈیرہ غازی خان، ملتان اور پھر بذریعہ لاہور اسلام آباد پہنچے گا۔

یاد رہے گزشتہ روز آزادی مارچ کے حوالے سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کے مابین معاملات طے پا گئے تھے۔

اس ضمن میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت کرنے والے رہنما پی ٹی آئی پرویز خٹک نے بتایا تھا کہ فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور اب وہ اپنا آزادی مارچ لے کر ڈی چوک نہیں آئیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ حزب اختلاف پشاور موڑ گراؤنڈ میں اپنا پرامن جلسہ کرے گی جبکہ حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آزادی مارچ ریڈ زون میں داخل نہیں ہو گا اور اگر حزب اختلاف اپنے وعدے پر پورا اترے گی تو اسلام آباد سے کنٹینر بھی ہٹا دیے جائیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ حزب اختلاف نے وزیر اعظم کے استعفیٰ یا نئے انتخابات کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ اگر حزب اختلاف بیٹھنا چاہتی ہے تو بیٹھے ہمیں پرامن احتجاج پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کر حزب اختلاف کا جمہوری حق ہے، ہمارا حزب اختلاف سے صرف جگہ کے معاملے پر ڈیڈ لاک تھا اور رہبر کمیٹی والوں نے ہماری بات مان لی ہے۔


متعلقہ خبریں