ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والے کشمیریوں سے دشمنی کر رہے ہیں، عمران خان


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والے کشمیریوں اور پاکستان سے دشمنی کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ بھارت چاہتا ہے کہ کوئی پلوامہ جیسا واقعہ ہو اور وہ پاکستان پر حملہ کر دے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 9 لاکھ فوج کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف نہیں رکھی ہوئی بلکہ 9 لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں کے خلاف دہشت پھیلا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اقلیتوں سمیت تمام پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوئے اور کھڑے رہیں گے۔ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں سے تعاون کرے گا۔ دنیا بھر میں پیغام پہنچا دیا ہے کہ کشمیر میں کس طرح سے ظلم ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیر کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی طور پر مدد کرنی ہے اور اب ہماری تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا۔ میں کشمیر کا سفیر ہوں لیکن اب میں کشمیر کا وکیل بھی بنوں گا اور کشمیریوں کا حق ملنے تک جدوجہد کرتا رہوں گا۔

دوسری جانب عمران خان نے آج کشمیر کی آزادی کے لیے پودہ لگایا جس کے حوالے سے منعقد تقریب میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

حریت کانفرنس کے رہنمائوں سے ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کا دل کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور وہ کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔

حریت رہنمائوں کے وفد میں نثار مرزا، محمد حسین خطیب اور جاوید اقبال شامل تھے۔

انہوں نے کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں اقوام عالم کے سامنے پیش کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ بھی ادا کیا۔

پاکستان، آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں کشمیری بھارتی قبضے اور جارحیت کے 72 برس مکمل ہونے کےخلاف آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

27 اکتوبر 1947 کو بھارتی غاضب افواج نے کشمیر پر زبردستی قبضہ کیا اورآج 72 برس مکمل ہونے کے بعد بھی کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو کچلا جارہا ہے۔

بھارت نے کشمیری مسلمانوں کی مرضی کے خلاف ریاست پر قبضہ کرکے ظلمتوں کے نئے دور کا آغاز کر رکھا ہے جس کی مثال موجودہ انسانی تاریخ میں نہیں ملتی۔


متعلقہ خبریں