پی ایم سی کے ذریعے عالمی معیار کے ڈاکٹرز تیار کریں گے، وفاقی مشیر صحت


کراچی: وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کا مقصد عالمی معیار کے ڈاکٹرز تیار کرنا ہے۔ پی ایم ڈی سی بدعنوانی کی نظر ہو گئی تھی۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ نجی میڈیکل کالجز کے حوالے سے بہت سارے تحفظات ہیں۔ اس وجہ سے پی ایم ڈی سی کی جگہ پاکستان میڈیکل کمیشن آرڈیننس 2019 متعارف کرایا ہے جو تمام تحفظات کو حل کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی معیار کے مطابق سسٹم لے کر آ رہے ہیں جس کے بعد میڈیکل کی تعلیم پر اٹھنے والے تمام سوالات دم توڑ جائیں گے۔ حکومت نیشنل لائسنسنگ کا معاملہ بھی شروع کر رہی ہے جس کو پاس کرنا میڈکل کے طلبا کے لیے ضروری ہو گا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم جو نیا قانون لا رہے ہیں اس کے مطابق میڈیکل کالجز کو اپنا معیار بہتر کرنا پڑے گا جس کے لیے نجی میڈیکل کالجز کو خودمختاری بھی دے دی گئی ہے جبکہ میڈیکل کالجز اپنی فیسیں فی الحال نہیں بڑھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں نجی میڈیکل یونیورسٹیز اور کالجز اپنی فیسیں خود طے کرتے ہیں۔ ہمارے نئے سسٹم سے نکلنے والے ڈاکٹرز پر لوگوں کا اعتماد بھی بحال ہو گا۔

وفاقی مشیر صحت نے پی ایم ڈی سی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم ڈی سی کا قیام 1962 میں ہوا تھا۔ اصلاحات کے ذریعے پی ایم ڈی سی میں تبدیلیاں لانے کی کوششیں کی گئیں تھیں لیکن اب ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ کچھ بڑی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے ہم نے اس کی جگہ پاکستان میڈیکل کمیشن متعارف کرا دیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی سے ڈاکٹروں کو بھی بہت زیادہ شکایات تھیں اور مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ پی ایم ڈی سی میں کرپشن کے بھی معاملات تھے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ جب بھی کوئی نیا سسٹم لایا جاتا ہے تو لوگوں کو اس پر تحفظات ہوتے ہیں تاہم اسے بھی ہم درست کر لیں گے۔ ہم جو سسٹم متعارف کرا رہے ہیں یہ دنیا بھر میں چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے نئے سسٹم کے حوالے سے بہت زیادہ مشاورت کی ہیں اور مختلف میڈیکل کی تنظیموں سے بھی بات چیت کی گئی تھی۔ اس کو اسمبلی میں بھی لایا جائے گا جس پر تفصیلی بحث ہو گی۔


متعلقہ خبریں