مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی


لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی و نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز کی ضمانت پر رہائی کے لئے متفرق درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دورکنی بینچ  نے آج کیس کی سماعت کی۔ مریم نواز کی جانب سے ایڈوکیٹ امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ پیش ہوئے۔

اس موقع پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مریم نواز کی درخواست ضمانت پر عدالت میں جواب جمع کرا گیا۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ مجھے آپ سے تین سوال پوچھنے ہیں.انہوں نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ  کیا درخواستگزار اپنے والد کی تیمارداری کررہی ہیں۔

جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  ہفتے کے روز مریم نواز کو والد کی تیماداری کے لئے اسپتال بھیج دیا گیا تھا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ریمانڈ کے دوران ضمانت ہوسکتی ہے؟ مریم نواز کے وکیل نے بتایا کہ مریم نواز جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

جسٹس علی باقر نجفی نے نیب وکیل سے استفسار کیا کہ کیا نیب نے آج جواب کرادیا ہے؟ مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا کہ آپ آج سماعت شروع کریں کیس کی تصویر سامنے آجائے گی۔

اس موقع پر مریم نواز کے وکیل نے عدالت سے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کرنے کی درخواست کی جو منظور کر لی گئی۔

واضح رہے عدالت نے نیب سے چوہدری شوگر ملز سے متعلق بھی جواب طلب کررکھا تھا۔

چوہدری شوگرملز کیس

نیب نے اکتوبر 2018 میں تفتیش سے پتا چلایا کہ چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ غیر ملکی بھی شراکت دار ہیں۔

ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں حصص دیے گئے۔

بعد ازاں وہی حصص مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔

اس ضمن میں نیب نے سب سے پہلے مریم نواز کو 31 جولائی کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا اور انہوں نے 45 منٹ تک نیب ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے۔

جس پر نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ان سے چوہدری شوگر ملز میں شراکت داری کی تفصیلات اور مالیاتی امور کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں 8 اگست کو ہی قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا تھا۔

عدالت کی جانب سے مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں متعدد بار توسیع کی گئی تھی، جس کے بعد ان کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا گیا۔


متعلقہ خبریں