آئی ایم ایف وفد حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے پاکستان پہنچ گیا

IMF

آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عملدرآمد کردیا گیا


اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز(آئی ایم ایف) کا ایک وفد قرضے کی اگلی قسط کی منظوری دینے سے قبل حکومتی اقدامات کا جائزہ لینے پاکستان پہنچ گیا ہے۔

وفد کی قیادت ارینستو رامریز ریگو کررہے ہیں جو پاکستان میں دو ہفتے قیام کے دوران ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ لے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول وفد نجکاری کے لئے دی گئی ہدایات پرعملدرآمد، حکومتی اخراجات کم کرنے اور وصولیاں بڑھانے جیسے اقدامات پر عملدرآمد کی رفتار دیکھے گا۔

اطلاعات ہیں کہ حکومت پاکستان کی جانب سے لنگر خانوں کے منصوبے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام  اور میڈیکل انشورنش سمیت پناہ گاہوں پر آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دے گی۔

ڈاکڑ ثانیہ نشتر سماجی شعبے میں رفاحی کاموں کے اخراجات پت آئی ایم ایف کو بریف کریں گے۔

ذرائع کے مطابق حکومت گردشی قرضوں کی ادائیگی کیلئے 200ملین ڈالر کے جاری سکوک بانڈزکے لئے گارنٹی دینے کی خصوصی اجازت طلب کرے گی۔ ایکسپورٹرز ریفنڈز کے 3سالہ بانڈز کو بینکوں سے ڈسکاؤنٹنگ کی سہولت کیلئے پاکستان کی خود مختار گارنٹیاں دینے کی خصوصی بھی اجازت طلب کرے گی۔

اطلاعات ہیں کہ آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان کی معیشت کے مختلف اعشارئیوں کا تجزیہ کرے گا۔ اسٹیٹ بینک، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر مالیاتی محکموں سے بھی بات چیت ہوگی۔

اسٹاف لیول آئی ایم ایف وفد مختلف اعانتوں کو ختم کرنےپر بھی پراگریس دیکھے گا۔

آئی ایم ایف وفد بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد توانائی سیکڑ کے گردشی قرضہ پر اثرات کو بھی دیکھے گا اور امید کی جارہی ہے کہ پاکستان کےلئے قرضے کی اگلی قسط جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی۔


متعلقہ خبریں