آزادی مارچ اپنی دوسری منزل ملتان کے لیے روانہ

آزادی مارچ اپنی دوسری منزل ملتان کے لیے روانہ

سکھر: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جاری حکومت مخالف آزادی مارچ اپنی دوسری منزل ملتان کے لیے روانہ ہوگیا ہے.

سکھر بائی پاس پر آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سندھ کے عوام نے آزادی مارچ کا آغاز کیا ہے, اب انسانوں کا سمندر اسلام آباد جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی نمائندہ حکومت نہیں ہے اور جبر کے نام پر حکمرانی نہیں کی جاسکتی ہے۔

جے یو آئی ف کی انتظامیہ نے سکھر سے اسلام آباد کے لیے مولانا فضل الرحمان کے لیے بم پروف کنٹینر بھی تیار کرلیا ہے۔

مارچ پنوعاقل، گھوٹکی، ڈھرکی، اوباڑو سمیت دیگر اضلاع سے ہوتا ہوا صوفیاؤں کے شہر میں داخل ہو گا۔

واضح رہے آزادی مارچ گزشتہ روز کراچی سے شروع ہو کر حیدرآباد، ہالا مٹیاری، نوابشاہ خیرپور سے ہوتا ہوا رات دیر گئے سکھر پہنچا تھا۔

مارچ کے شرکاء نے رات روہڑی کے مقام پر قومی شاہراہ پر قائم عارضی خیمہ بستی میں قیام کیا تھا جبکہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے رات لاڑکانہ میں گزاری تھی۔

جے یو آئی ف کے ترجمان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ سے الگ کرنے کی وجہ ہر شہر میں روکنا بتایا گیا کیونکہ قافلے کو تیزی سے سکھر پہنچنا تھا اور رات کو قومی شاہراہ پر جگہ جگہ قیام کرنا سیکیورٹی رسک تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر حملے کے الرٹ بھی جاری ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کے لئے ملک بھرسے قافلے شہر اقتدار اسلام آباد کی جانب روانہ ہیں جو 31 اکتوبر کو پہنچیں گے۔

حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی اور حکومت کے درمیان معاہدہ

یاد رہے دو روز قبل آزادی مارچ کے حوالے سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی کے مابین معاملات طے پا گئے تھے۔

اس ضمن میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی قیادت کرنے والے رہنما پی ٹی آئی پرویز خٹک نے بتایا تھا کہ فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور اب وہ اپنا آزادی مارچ لے کر ڈی چوک نہیں آئیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ حزب اختلاف پشاور موڑ گراؤنڈ میں اپنا پرامن جلسہ کرے گی جبکہ حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آزادی مارچ ریڈ زون میں داخل نہیں ہو گا اور اگر حزب اختلاف اپنے وعدے پر پورا اترے گی تو اسلام آباد سے کنٹینر بھی ہٹا دیے جائیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ حزب اختلاف نے وزیر اعظم کے استعفیٰ یا نئے انتخابات کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ اگر حزب اختلاف بیٹھنا چاہتی ہے تو بیٹھے ہمیں پرامن احتجاج پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کر حزب اختلاف کا جمہوری حق ہے، ہمارا حزب اختلاف سے صرف جگہ کے معاملے پر ڈیڈ لاک تھا اور رہبر کمیٹی والوں نے ہماری بات مان لی ہے۔


متعلقہ خبریں