‘نواز شریف کو ن لیگ مارنا چاہتی ہے‘


اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نہیں بلکہ نواز شریف کی اپنی جماعت مسلم لیگ ن انہیں مارنا چاہتی ہے۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کی اس بات کے جواب میں کہی کہ اگر پی ٹی آئی نواز شریف کو مارنا چاہتی ہے تو صاف صاف بتا دے۔

زرتاج گل وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن سابق وزیراعظم کی بیماری پر سیاست کر رہی ہے، انہوں نے بیگم کلثوم نواز کے ساتھ بھی یہی کیا تھا، وہ بیماری کے باعث لندن کے اسپتال میں داخل تھیں اور انہوں نے لاہور سے انہیں ضمنی انتخابات میں کھڑا کر دیا۔

وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی نے عظمیٰ بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہ بیماروں کے ڈرامے نہ ڈالیں، مولانا فضل الرحمان کو انہوں نے اپنا نیا لیڈر چن لیا ہے اور اب ان کی جماعت نواز شریف کو سیاسی موت مارنا چاہتی ہے۔

نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سابق وزیراعظم کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے 48 گھنٹوں میں 2 مقدموں میں ضمانت دی گئی ہے اسی طرح پنجاب کی جیلوں میں موجود تمام بیمار قیدیوں کو بھی فوری رہا کیا جائے۔

پنجاب کی جیلوں میں 780 قیدی دوائی نہ ملنے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے

انہوں نے انکشاف کیا کہ 5 سال کے دوران پنجاب کی جیلوں میں 780 قیدی دوائی نہ ملنے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے، ان کا حساب کون دے گا؟

زرتاج گل وزیر نے تمام سماجی کارکنان، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور بلاگر سے درخواست کی کہ پنجاب بھر کی جیلوں کا دورہ کریں، قیدیوں کا معائنہ کریں بیمار قیدیوں کی طبی بنیادوں پر رہائی کے لیے ہنگامی طور پر عدالت میں درخواستیں دائر کریں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ نواز شریف کو ضمانت ملنے کا فیصلہ کسی کی ذاتی پسند یا پسند پر نہیں ہوا بلکہ قانون کے مطابق ہوا ہے، اگر ہم نے ضمانت کے خلاف جانا ہوتا تو ہمارا پراسیکیوٹر اس فیصلے کو چلنج کر دیات مگر ہم نے ایسا نہیں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو علاج کا حق ہے وہ ضرور کرائیں لیکن 3 بار وزیراعظم رہنے والے کاش ایک اچھا اسپتال بنا لیتے تو پاکستان میں ان کا علاج ممکن ہو جاتا۔

مسلم لیگ ن کو رینٹ اے لیڈر چاہیے تھا جو مولانا کی شکل میں مل گیا

آزادی مارچ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کو رینٹ اے لیڈر چاہیے تھا جو مولانا کی شکل میں مل گیا، آزادی مارچ کے کنٹینر پر لگی تصویر کو دیکھیں تو یاد آ جائے گا کہ عمران خان نے کہا تھا چوروں پہ ہاتھ ڈالیں گے تو یہ سب اکٹھے ہو جائیں گے۔

اس سوال کے جواب پر کہ کیا آزادی مارچ میں 15  لاکھ لوگ شرکت کریں گے، زرتاج گل نے کہا کہ مفادات کی سیاست، رینٹ اے لیڈر، ابو بچاؤ کا احتجاج کرنتؤے والوں کے لیے کوئی نہیں نکلتا۔

عظمیٰ بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہا کہ مولانا کو لیڈر کہنے والی مسلم لیگ ن کی یہ رہنما آزادی مارچ میں شرکت بھی نہیں کر سکتیں، اگر ایسا کرنے کی انہوں نے کوشش بھی کی تو فتویٰ لگ جائے گا۔

مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے پروگرام کے دوران گفتگو میں کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہے، انہیں ایک بیماری کی دوا دی جاتی ہے تو دوسرے عضو پر اس کا منفی اثر ہو جاتا ہے۔

نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک نہیں جائیں گے

مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ فی الحال یہ طے ہے کہ نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک نہیں جائیں گے تاہم حتمی فیصلہ ان کی فیملی نے کرنا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لیڈر روز روز نہیں بنتے، زندگی ایک ہی بار ملتی ہے اس کو بچانے کی حتی الامکان کوشش کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ نواز شریف کرپشن کی وجہ سے جیل میں نہیں ہیں بلکہ اس کی وجہ کچھ اور ہے، شیخ رشید احمد نے کہا کہ نواز شریف اداروں سے لڑائی کی وجہ سے آج جیل میں ہیں، وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ وہ لڑتے تھے، بات نہیں مانتے تھے اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

مولانا کو رینٹ اے لیڈر کہنے والے سیاسی کزن کے ساتھ کفن لے کر ڈی چوک آئے تھے

مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ زکوٰۃ اور خیرات کھانے والوں کو ڈوب مرنا چاہیے۔

عظمیٰ بخاری نے طنزیہ انداز میں زرتاج گل وزیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی شان ہے کہ مولانا کو رینٹ اے لیڈر کہنے والے سیاسی کزن کے ساتھ کفن لے کر ڈی چوک آئے تھے، یہ علاقہ ان کے ٹائم میں وائٹ زون تھا، ہمارے پہ ریڈ زون ہو گیا۔


متعلقہ خبریں