کراچی سے خیبر تک تاجروں کی شٹر ڈاؤن ہڑتال

کراچی سے خیبر تک تاجروں کی ہڑتال

اسلام آباد: ملک بھر کی تاجر برادری نے حکومت کی جانب سے ٹیکسز کے نفاذ اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق  کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور فیصل آباد سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں اہم بازار بند ہیں۔

ملک کے تمام بڑے شہروں میں تاجر برادری نے دکانوں پر تالے لگا دیئے ہیں اورخبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات  نہ  مانے  گئے  تو  31  اکتوبر  کو  بھی  ہڑتال  کریں گے ۔

سب سے بڑے تجارتی مرکز کراچی میں بھی تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں ۔

صدر بازار ، ایمپریس مارکیٹ،  ریگل چوک، موبائیل مارکیٹ، الیکٹرانکس مارکیٹ، کوپریٹیو مارکیٹ اور صدر دواخانہ مکمل طور پر بند ہیں ۔

اس کے علاوہ لاہور میں بھی اہم کاروباری مراکز میں چہل پہل ماند پڑ چکی ہے۔

مال روڈ، اردو بازار ، انار کلی، برانڈرتھ روڈ، شالمی اور برکت مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹیں اور بازار بند ہیں ۔

انجمن تاجران کی کال پر شہر اقتدار اسلام آباد میں بھی ہڑتال جاری ہے ۔

آبپارہ مارکیٹ، میلوڈی مارکیٹ، سپر مارکیٹ، جناح سپر مارکیٹ اور کراچی کمپنی میں دکانوں پر تالے لگے ہوئے ہیں ۔

اس کے علاوہ پشاور میں مال روڈ ، خیبر بازار ، اشرف روڈ ، قصہ خوانی اور صدر بازار میں مکمل شٹر ڈاؤن ہے۔

دوسری جانب ٹرانسپورٹرز نے بھی  ہڑتال کی مکمل حمایت  کا اعلان کرتے ہوئے پہیہ جام رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز ملک بھرکے تاجروں نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف 2روزہ ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ مطالبات نہ ماننے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک ہڑتال کی جاسکتی ہے۔

تاجروں نے کہا کہ چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی اور مشیر تجارت رزاق داود کو عہدے سے ہٹایا جائے۔

کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر کے ہمراہ دیگر مارکیٹوں کے صدور اور ذمہ داروں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کراچی  کی 600 مارکیٹوں  میں  29 اور 30 اکتوبر کو مکمل شٹر ڈاؤن کیا جائے گا۔

چھوٹے تاجروں نے گلہ کیا کہ جولائی میں بھی ہڑتال کی گئی لیکن حکومت نے توجہ نہیں دی، اب کی جانے والی ہڑتالوں پر ایکشن نہ ہوا تو غیر معینہ مدت تک ہڑتال کی جاسکتی ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران نے ملک گیر شٹر ڈاون ہڑتال کا پیشگی اعلان یکم اکتوبر کو کردیا تھا حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہ کرنے پر کراچی کے تاجروں نے مکمل شٹر ڈاون کا اعلان کردیا ہے۔

ادھر اسلام آباد میں انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہاہے کہ یکم جولائی سے ہم پریس کانفرنس اور ہڑتالوں میں لگے ہوئے ہیں،ایف بی آر اور حکومت اپنے وعدوں سے مکررہے ہیں ، سارے کا سارا مسئلہ آئی ایم ایف کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو چاہیے کہ سٹیک ہولڈرز سے بات کرے، قرضہ لینے کے لیے ایف بی آر آنکھیں بند کرکے مذاکرات کرتا ہے۔ وزیراعظم دنیا بھر کے تاجروں کو بلاتے ہیں ،وزیراعظم صاحب ہمارے سے بھی کاروبار کے لیے بات کرلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا تاجر سخت مشکلات کا سامنا کررہا ہے،اسی فیصد تک خریداری کم ہوگئی ہے،انتیس اور تیس اکتوبر کو مکمل ہڑتال ہوگی، کراچی سے خیبر تک ہڑتال ہوگی۔


متعلقہ خبریں