’کیار‘ طوفان کراچی کی طرف آنے کا کوئی امکان نہیں، ڈی جی میٹ


کراچی: ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ سردارسرفراز کا کہنا ہے کہ کیار طوفان کے کراچی کی طرف آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کل طوفان کا رخ مزید تبدیل ہوگا، 24 گھنٹوں میں 2 بار ہائی ٹیڈز ہوتی ہیں، آج بھی ہائی ٹیڈز کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی ٹیڈز کے باعث ہی سمندر کا پانی سڑکوں تک آگیا ہے، اکتوبر نومبر سائیکلون بننے کا موسم ہوتا ہے، کیار2007 کے بعد طاقتور ترین طوفان ہے۔

دوسری جانب سمندری پانی سے متاثرہ علاقے ابراہیم حیدری میں ایدھی رضا کار پہنچ گئے ہیں، رضا کاروں کی جانب سے متاثرین میں کھانا تقسیم کیا گیا ہے۔

سمندری پانی ابراہیم حیدری کے ریڑی گوٹھ لٹھ بستی اور چشمہ گوٹھ کے گھروں میں داخل ہوا جس پر ایدھی رضاکار امداد کے لیے پہنچے۔

ریسکیو ادارے کا کہنا ہے کہ علاقے میں سیلابی صورتحال موجود نہیں ہے تاہم بحری ٹیم کو کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پہلے سے موجود رہنے کی ہدایت کی ہے۔

بحیرہ عرب کے مشرقی وسطی حصے میں ٹراپیکل سائیکلون ’کیار‘ شدت اختیار کرکے انتہائی شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہو چکا ہے۔

سمندری طوفان کیار مغرب اور شمال مغرب کی جانب حرکت کررہا ہے اور اب اس کا رخ یمن کی جانب ہو گیا ہے۔

کراچی  کے جنوب سے بھی 720 کلومیٹر دور ہے۔  سمندری طوفان کے خطرے سے اب اومان بھی باہر ہے جب کہ طوفان کے دوران کراچی میں 250 سے 230 کلو میٹر گؤفی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

پاکستانی ماہی گیروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ گہرے سمندر میں جانے سے گریز کریں ۔


متعلقہ خبریں