اسلام آباد میں ڈرون کیمرے کے استعمال پر پابندی عائد


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کی آمد سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈرون کیمرے کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی۔

انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ڈرون کیمروں کا استعمال موجودہ صورتحال میں سیکیورٹی کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے کیوں اسے دہشت گردی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

پابندی کا اطلاق دو مہینوں کے لیے کیا گیا ہے اور اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت کاروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب مارچ کے دوران کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

شہر اقتدار کے تمام  اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں جب کہ ایمرجنسی میں بیڈز خالی کروا دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت میں کراچی سے شروع ہونے والا آزادی مارچ کل لاہورمیں داخل ہوگا۔ قافلے کے شرکا رات گئے تک ملتان پہنچ جائیں گے جہاں وہ قیام کریں گے۔

ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات جے یو آئی (ف) پنجاب مولانا سلیم اللہ قادری نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے شرکا آج رات ملتان پہنچ جائیں گے جہاں وہ قیام کریں گے۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق شرکائے قافلہ صبح ملتان سے روانہ ہوں گے اور رات کو لاہور میں داخل ہوں گے۔

مارچ کا آخری پڑاؤ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگا۔


متعلقہ خبریں