لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے استعفی دے دیا


غیر معمولی حکومت مخالف مظاہروں کے نتیجے میں لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے  اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

ایک بیان میں سعد الحریری نے کہا کہ حکومت مخالف مظاہرین سے مذاکرات میں ناکامی اور بند گلی میں پھنسنے کے بعد  انہوں نے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی حکومت کا استعفی صدر مشیل آؤن کو جمع کروائیں گے۔سعد الحریری نے ساتھ ہی مظاہرین سے پرامن رہنے کی بھی اپیل کردی۔

قوم سے اپنے مختصر خطاب میں انہوں نے کہا کہ 13 دن سے لبنان کے عوام بحران کے کسی سیاسی حل کا انتظار کر رہے تھے تاکہ معاشی بحران سے بچا جا سکے۔

سعد الحریری نے کہا کہ میں نے اس عرصے کے دوران کوئی سیاسی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی جس کے ذریعے عوام کی آواز سنی جاسکے، لیکن ان کی یہ کوشش ناکام رہی۔

اپنے خطاب میں  سعد الحریری نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں اس بحران کا سامنا کرنے کے لیے بڑا جھٹکا کھانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت کا استعفی پیش کرنے کے لیے بابدہ (صدارتی محل) جا رہا ہوں۔ سیاسی زندگی کے تمام شراکت داروں پر آج یہ ذمہ داری ہے کہ ہم لبنان کی حفاظت اور معیشت کو کیسے محفوظ بنا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ اور اسرائیل میں کشیدگی: لبنانی حکومت نے مدد کی اپیل کردی

لبنان کے داروالحکومت بیروت اور دیگر شہروں میں جاری غیر معمولی مظاہروں نے سعد الحریری کی حکومت کی عملداری اور رٹ کو بری طرح متاثر کیا تھا۔

سعد الحریری کے استعفی کے اعلان سے چند لمحے قبل حزب اللہ اور امل تنظیم کے حامیوں نے بیروت میں واقع مظاہرین کے مرکزی کیمپ  پر دھاوا بول دیا تھا اور ٹینٹ اکھاڑے تھے۔

حزب اللہ اور امل کے ڈنڈا برادر کارکنوں نے نہ صرف بیروت میں قائم کیمپ پر دھاوا بول دیا بلکہ کیمپ میں موجود افراد کو بھی تششد کا نشانہ بنایا تھا۔


متعلقہ خبریں