سابق وزیراعظم نواز شریف کے گردوں کا مرض شدت اختیار کر گیا

ایون فیلڈ ریفرنس، نواز شریف کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

فائل فوٹو


لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے گردوں کا مرض شدت اختیار کر گیاہے، میڈیکل بورڈ میں نیفرولوجسٹ کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔ 

ن لیگ کے تاحیات  قائد کے پلیٹ لیٹس اٹھائیس ہزار ہیں، ذاتی معالج نے سابق وزیراعظم کی حالت تشویش ناک قرار دی ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد کی آٹھ روز بعد بھی طبیعت نہ سنبھل سکی، گردوں کا مرض بڑھنے پر سروسز اسپتال ہی کے ڈاکٹر زاہد رفیق کی خدمات مانگ لی گئی ہیں ۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق گردوں کے ٹیسٹ میں یوریا کیریٹینن معمول سے زیادہ ہونے پر انہیں ادویات دی گئی ہیں، سی بی سی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے پلیٹ لیٹس اٹھائیس ہزار پر برقرار ہیں، لیگی قائد کو سٹیرائیڈز شروع کروا دیئے گئے ہیں ۔

نواز شریف کے ذاتی معالج نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سابق وزیراعظم زندگی اور صحت کی جنگ لڑ رہے ہیں، بلڈ پریشر اور ذیابیطس کنٹرول میں نہیں آ رہی۔

سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج  ڈاکٹر عدنان کے مطابق متعدد اسکینز اور بائیوپسی میں تاخیر سے ان کی حالت متاثر ہو رہی ہے۔

میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے ن لیگی قائد کے وزن میں کمی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف جس دن اسپتال داخل ہوئے وزن ایک سو دو کلو تھا، اب بھی یہی وزن ہے، پلیٹ لیٹس بڑھانے والے امیونوگلوبن انجکشنز کا کورس مکمل کر لیا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: شہباز شریف نے نواز شریف کی حالت تشویش ناک قرار دیدی

نواز شریف کی رینڈم شوگر تین سو بتیس آئی ہے، رینل فنکشنل ٹیسٹ میں بلڈ یوریا اور سیرم کریٹینین بھی نارمل نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں