لاہور ہائی کورٹ: بیمار قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کی آئینی درخواست

lahore high court

لاہور: پاکستان کی تمام جیلوں میں موجود بیمار قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کی آئینی درخواست لاہورہائی کورٹ میں دائر کردی گئی ہے۔ درخواست مفاد عامہ میں شہری انجینئر الیاس کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کا اسکولوں سے نکالے گئے بچوں کو فوری طور پر کلاسوں میں بٹھانے کا حکم

ہم نیوز کے مطابق دائر درخواست میں صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزیر قانون، وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس وقت ملک کی مختلف جیلوں میں دس ہزار سے زائد بیمار قیدی اپنی سزائیں کاٹ رہے ہیں۔

درخواست گزار کے مطابق جیلوں میں قیدیوں کو علاج معالجے کی مناسب سہولتیں میسر نہیں ہیں اور نہ ہی فراہم کی جارہی ہیں۔ درخواست گزار نے الزام عائد کیا ہے کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری جیسے بڑے لوگ جیلوں میں مزے کر رہے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر نواز شریف جیسے لوگ روس اور چین میں ہوتے تو انہیں اب تک سزا ہو چکی ہوتی۔ درخواست گزار کا الزام ہے کہ پاکستان میں ہر کوئی اپنا آپ اور اپنا گھر بچانے کے لیے فکر مند ہے اور کسی کو ملک کی فکر نہیں ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ جس طرح نواز شریف کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے

انجینئر الیاس نے درخواست میں لکھا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم ریاست کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے شہریوں کو بلاامتیاز حقوق فراہم کرنے کے پابند ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جیلوں میں بیمار قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کے لیے صدر مملکت سمیت دیگر فریقین کو درخواستیں دے رکھی ہیں۔

ریٹائرمنٹ سے قبل استعفیٰ دینے والے بھی پنشن کے حقدار ہوں گے، لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ مطابق صدر مملکت، وزیر اعظم، وزارت داخلہ اور وزیر قانون نے دی جانے والی درخواستوں پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے لہذا صدر مملکت، وزیراعظم، وزیر قانون اور وزیر داخلہ کو بھجوائی گئی درخواستوں پر داد رسی کرنے کا حکم دیا جائے۔


متعلقہ خبریں