فضل الرحمان کے مارچ کا مقصد سمجھ نہیں آیا، ندیم افضل چن


اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کا مقصد سمجھ نہیں آیا، اگر اس سے عام آدمی  کی تکالیف بڑھتی ہیں تو یہ بالکل بے مقصد ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “صبح سے آگے” میں میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان جس رفتار سے کام کرتے ہیں وزارتوں میں ابھی تک وہ معیار حاصل نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ محکمے ایسے ہیں جن کے پاس کرنے کو کام نہیں ہے جبکہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو کام نہ کرنے کے بہانے کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بہت سے مسائل کا شکار ہے جنہیں حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے، اس کے لیے ہم  بھرپور کوشش کر رہے ہیں جو نظر بھی آ رہی ہے۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ کوشش وہی ہوتی ہے جو لوگوں کو نظر آئے اور محوس ہو، جو نظر نہ آئے اسے کوشش کرنا نہیں کہتے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارا مقصد سرمایہ کار کا اعتماد بحال کرنا ہے، اس حوالے سے کافی کام ہو رہا ہے اور معاملات میں بہتری بھی آئی ہے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم ہمیشہ عام آدمی کی بات کرتے ہیں، ان کی اولین ترجیح اسے انصاف دینا ہے لیکن ہمارے عدالتی نظام میں چند مسائل موجود ہیں جنہیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

 آصف علی زرداری کے خلاف کوئی مقدمہ بنتا ہی نہیں ہے، نئیر بخاری

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر نئیر حسین بخاری کا کہنا ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف کوئی مقدمہ ہی نہیں بنتا اس کے باوجود وہ جون سے گرفتار ہیں۔ جب تک کسی کا جرم ثابت نہ ہو جائے وہ معصوم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری ابھی بھی اسپتال میں داخل ہیں اور ان کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔ ہمیں ان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ پہلے بھی ان کی طبعیت میں زیادہ خرابی کی وجہ علاج میں تاخیر تھی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تحقیقات الیکشن سے پہلے کی شروع ہوئی ہیں اور ابھی تک ان پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ ہم بھاگنے والے لوگوں میں سے نہیں ہیں۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ جن حکومتی وزرا کے خلاف ریفرنسز دائر ہیں انہیں گرفتار نہیں کیا جاتا لیکن حزب اختلاف کے رہنماؤں کی گرفتاریاں فوراً عمل میں لائی جاتی ہیں۔


متعلقہ خبریں