تاجروں اور ڈاکٹروں کے بعد پٹرولیم ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کر دی


لاہور: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی پالیسیوں سے نالاں آل پاکستان پٹرولیم ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

تاجروں کے بعد پٹرولیم ٹینکرز ایسوسی ایشن نے احتجاج کی راہ اختیار کر لی ہے۔

جنرل سیکرٹری ڈیلرز خواجہ عاطف کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ شہر کے 360 پٹرول پمپس کے پاس صرف دو روز کا اسٹاک موجود ہے اگر ہڑتال کا دورانیہ بڑھا تو قلت پیدا ہو جائے گی۔

خواجہ عاطف کا کہنا تھا کہ لاہور میں روزانہ کی بنیاد پر تیس لاکھ لٹر پٹرولیم مصنوعات آتی ہیں۔

انہوں نے تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں روزانہ 25 لاکھ لٹر پٹرول اور پانچ لاکھ لٹر ڈیزل روزانہ آتا ہے۔

جنرل سیکرٹری ڈیلرز کا کہنا تھا کہ حکومت پٹرولیم ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مسائل حل کرے تاکہ شہریوں کو پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل تسلسل کے ساتھ جاری رہے۔

دوسرری جانب آل پاکستان انجمن تاجران نے ٹیکس اصلاحات اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی پالیسیوں کے خلاف تاجروں کا احتجاج آج دوسرے روز بھی جاری ہے ۔

کراچی، لاہور، راولپنڈی، اسلام اباد اور فیصل  آباد سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں اہم کاروباری مراکز بند ہیں تاہم کہیں کہیں تاجر برادری دو دھڑوں میں  بھی تقسیم ہے ۔

کراچی میڈیسن مارکیٹ ایسوسی ایشن  نے آج دکانیں کھلی رکھنے کا اعلان  کر دیا جبکہ شہر کے دیگر علاقوں میں صدر بازار ، ایمپریس مارکیٹ،  ریگل چوک، موبائیل مارکیٹ، الیکٹرانکس مارکیٹ اور کوآپریٹیو مارکیٹ کی دکانیں بند ہیں ۔

لاہور میں نوے فیصد کاروباری مراکز بند ہیں، شاہ عالم مارکیٹ، مال روڈ، گلبرگ،  انارکلی اور اچھرہ بازار  ویران ہیں ۔

راولپنڈی میں دوسرے روز بھی ہول سیل مارکیٹیں اور بڑے تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ اسلام آباد میں آبپارہ مارکیٹ، میلوڈی، سپر مارکیٹ، جناح سپر اور کراچی کمپنی کی دکانوں پر تالے لگے ہوئے ہیں۔

پشاورمیں اندرون شہر، صدر اور یونیورسٹی روڈ کے بیشتر چھوٹے بڑے بازار بند ہیں َجبکہ کئی چھوٹی تنظیموں نے  ہڑتال سے اظہارلاتعلقی کیا ہے ۔

کوئٹہ، مری ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان ، گوجرانوالہ، دیپالپور، وہاڑی، لاڑکان، شکارپور، نواب شاہ،  دکی، خضدار، دالبندین، سبی، پشین  اور ژوب  میں مرکزی انجمن تاجران کی اپیل پر حکومتی ٹیکسز کے خلافمیں بھی شٹرڈاون ہڑتال جاری ہے ۔


متعلقہ خبریں