ریاست منی پور کے علیحدگی پسند رہنماؤں کا بھارت سے آزادی کا اعلان


نئی دہلی: بھارتی ریاست منی پور کے علیحدگی پسند سیاسی رہنماؤں نے یکطرفہ طور پربھارت سے آزادی کا اعلان کرتے ہوئے برطانیہ میں ایک جلاوطن حکومت کی تشکیل دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے دو سال بعد اس ریاست نے 1949 میں ہندوستان میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم گزشتہ کئی دہائیوں سے یہاں پر پرتشدد علیحدگی کی تحاریک چل رہی ہیں۔

ریاست منی پور کے وزیر برائے امور خارجہ نیرنگ بام سمرجیت نے کہا کہ بطور جلاوطن حکومت ہم اقوام متحدہ کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

لندن میں صحافیوں سے گفتگو سے کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم  آج سے برطانیہ سے بیٹھ کرحکومت چلائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوران ہم کوشش کریں گے کہ اقوام متحدہ کے تمام ممبران ممالک سے تعلقات بڑھائیں تاکہ وہ بطور ریاست منی پورکو تسلیم کریں۔

منی پور ہندوستان کی سب سے چھوٹی ریاستوں میں سے ایک ہے جس کی آبادی تقریبا 2 کروڑ 80 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔

یاد رہے رواں سال جولائی میں بھارت کی بڑی غیر مسلم شورش زدہ ریاست ناگا لینڈ نے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے اپنا الگ وفاقی دارالحکومت بنالیا اور قومی ترانہ بھی جاری کیا تھا۔

ناگا لینڈ حکومت کا کہنا تھا کہ ناگا لینڈ اب ایک آزاد ملک ہے جس پر بھارت نے زبردستی قبضہ کر رکھا تھا اور ناگا لینڈ نے کبھی بھی بھارت کے ساتھ الحاق نہیں چاہا تھا۔

بھارت نے 1947 میں زبردستی ناگا لینڈ پر قبضہ کر لیا تھا۔ گزشتہ 71 سالوں کے دوران آزادی اور اپنے حقوق کی خاطر جدوجہد کرنے والے ناگا لینڈ کے ہزاروں لوگوں کو دہشت گرد بھارتی فوجیوں کی جانب سے قتل کیا جا چکا ہے جبکہ ناگالینڈ کی خواتین کی عزتیں بھی تار تار کی گئیں۔

حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ناگالینڈ بطور آزاد و خودمختار ملک کی حیثیت سے اپنا نظام چلائے۔ اسی لیے ناگالینڈ کی وفاقی حکومت 14 اگست 2019 کو اپنا 73 واں یوم آزادی منائے گی۔

اس سلسلے میں پورے ناگا لینڈ میں یوم آزادی کی خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔

 

 


متعلقہ خبریں